دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے نگران مولانا حاجی محمد عمران عطاری مُدَّ ظِلُّہُ العالی ان دنوں دینی کاموں کے سلسلے میں UK کے دورے پر ہیں۔ اسی دوران نگرانِ شوریٰ نے برمنگھم یوکے میں بزنس مین شبیر احمد سے ملاقات کی اور انہیں دنیا بھر میں جاری دعوتِ اسلامی کے دینی ، اصلاحی اور فلاحی کاموں کے متعلق بریفنگ دی۔

نگرانِ شوریٰ نے شبیر احمد کو دعوت اسلامی کے عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی کا وزٹ کرنے کی دعوت دی جس پر انہوں نے مدنی قافلے میں فیضان مدینہ کراچی پاکستان آنے کی نیت کی۔

اس موقع پر رکن شوریٰ ونگران UK حاجی خالد عطاری اور FGRF یوکے کے نگران سید فضیل رضا عطاری بھی موجود تھے۔(کانٹینٹ :محمد عمر فیاض مدنی)


دنیا بھر میں دینی کام کرنے والی عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوت اسلامی کے تحت 3 جنوری 2024ء کو فیصل آباد میں مدنی مشورہ ہوا جس میں صوبائی نگران ،میٹرو پولیٹن سٹی کی مشاورتیں،کراچی سٹی، حیدرآباد، کوئٹہ، بہاولپور ، ملتان، لاہور، سرگودها، فیصل آباد، گجرات، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، راولپنڈی ، اسلام آباد، پشاور کے میٹرو پولیٹن ذمہ داران اوران کی مشاورت کے اسلامی بھائیوں نے شرکت کی ۔

اس مدنی مشورے میں رکن شوریٰ حاجی اسلم عطاری ، رکن شوریٰ حاجی ایاز عطاری نے بھی شرکت کی ۔

نگران پاکستان مشاورت نے مدنی مشورہ فرمایا جس میں نگران پاکستان مشاورت نے تقرری کا جائزہ لیا نیز 12 دینی کاموں کی کارکردگی کے تقابلی جائزے کے ساتھ جنوری تانومبر2023 ء میں ہونے والے دینی کاموں کے تقابل سے ہر دینی کام میں نمایاں سٹی کی ماہانہ خود کفالت کے کرنٹ شیڈول پر گفتگو کی ۔

مزید نگران پاکستان مشاورت نے ذمہ داران کی طرف سے ہونے والے سوالات کے جوابات دیئےاور ذمہ داران کو قیمتی مدنی پھولوں سے بھی نوازا ۔

آخر میں نگران پاکستان مشاورت نے بہترین کار کردگی والے اسلامی بھائیوں میں تحائف تقسیم فرمائے اور ملاقات کی ۔(رپورٹ:عبد الخالق عطاری، کانٹینٹ:رمضان رضا عطاری) 


7 جنوری 2024ء  کو شجاع آباد میں دعوت اسلامی کے شعبہ رابطہ برائے شخصیات کےڈویژنل ذمہ دارفداعلی عطاری نے ڈسرکٹ نگران محمدعقیل عطاری کے ہمراہ سابق صوبائی وزیروایم پی اےرانامحمداعجازنون سےملاقات کی اور ان کی والدہ کےانتقال پران سےتعزیت وفاتحہ خوانی کی۔ ڈسرکٹ نگران محمدعقیل عطاری نے مرحومہ کے لئے دعائے مغفرت بھی کروائی ۔

بعدازاں فداعلی عطاری نے رانامحمداعجاز کو امیراہل سنت دامت برکاتہم العالیہ کی کتاب ”فاتحہ اورایصال ثواب کاطریقہ“ ودیگربکس تحفےمیں پیش کیں نیز ان کو مدنی مرکز فیضان مدینہ جوہرٹاؤن کا وزٹ کرنے کی دعوت بھی دی جسےانہوں نےقبول کیااورجلدوزٹ کی یقین دہانی کروائی۔

٭علاوہ ازیں سابق ممبرقومی اسمبلی وچیئرمین استحقاق کمیٹی رانامحمدقاسم نون سےملاقات کی اور جلالپوراجتماع میں شرکت پرانکاشکریہ اداکیا نیز انکو مکتبۃ المدینہ کی مایہ نازتصنیف تحفےمیں پیش کی۔(رپورٹ: شہزاد عطاری شعبہ رابطہ برائے شخصیات پنجاب آفس ، کانٹینٹ:رمضان رضا عطاری)


دعوتِ اسلامی  کے زیر اہتمام 5 جنوری 2024 ء بروز جمعہ جامع مسجد قباء بھیکھو موڑ ڈسٹرکٹ منڈی بہاؤالدین میں غسلِ میت و کفن کورس ہوا جس میں اہل علاقہ نے شرکت کی۔

تحصیل ذمہ دار شعبہ کفن دفن امتیاز احمد عطاری نے غسلِ میت دینے،کفن کاٹنے اور کفن پہنانے کا پریکٹیکل طریقہ بتایا اور اس حوالے سے عوام میں پائی جانے والی عمومی غلطیوں کے بارے میں رہنمائی کی نیز Muslim's Funeral ایپ کا تعارف بھی پیش کیا۔ اس کورس میں شعبہ کفن دفن کے ڈویژن ذمہ دار محمد وقاص عطاری بھی موجود تھے۔ (کانٹینٹ:رمضان رضا عطاری)


شعبہ  رابطہ برائے شخصیات دعوت اسلامی کے زیرِ اہتمام رکن شوری حاجی محمد اظہر عطاری نے سیالکوٹ میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو محمد اقبال،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل اسد کاظمی،اسسٹنٹ کمشنر سیالکوٹ غلام سرور،ایس پی انویسٹی گیشن ملک نوید،ڈی ایس پی سی آئی اے محمود الحسن،ڈی ایس پی سی ٹی ڈی محمد اکرام،ایس ایچ او کینٹ محمد الطاف سے ملاقات کی۔

دورانِ ملاقات رکن شوریٰ نے اتھارٹی پرسنز کو دعوت اسلامی کے تحت ہونے والے دینی و فلاحی کلام کے بارے بتایا جس پر انہوں نے خدماتِ دعوت اسلامی کو سراہتے ہوئے اچھے تاثرات دیئے۔

٭ ‫‫دوران گفتگو رکنِ شوریٰ نے  محمد عرفان  کو 11 جنوری  2024ء کو ہونے والے  ہفتہ وار اجتماع  میں شرکت کی دعوت دی جس پر انہوں نے ہفتہ وار اجتماع میں آنے اور اس  میں  ہر طرح کے تعاون کی  اچھی  نیت کا اظہار  کیا۔

واضح رہے کہ! 11 جنوری کو سیال کوٹ میں ہونے والا ہفتہ وار اجتماع مدنی چینل پر لائیو نشر کیا جائے گا جس میں رکن شوری حاجی اظہر عطاری سنتوں بھرا بیان فرمائیں گے۔(رپورٹ:رابطہ برائے شخصیات گوجرانولہ ڈویژن، کانٹینٹ:رمضان رضا عطاری)


عاشقانِ   رسول کی دینی تحریک دعوت اسلامی کے زیرِ اہتمام ترکی میں ترکش ریسٹورنٹ میں مدنی حلقہ ہوا جس میں وہاں کام کرنے والے افراد نے شرکت کی ۔

مدنی حلقے میں رکن شوریٰ حاجی محمد امین عطاری نے بیان کیا اور حلقے میں شریک اسلامی بھائیوں کو نیکی کی دعوت دیتے ہوئے نمازوں کی پابندی کرنے کا ذہن دیا نیز ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع میں آنے کی ترغیب بھی دلائی جس پر انہوں نے اچھی اچھی نیتیں کیں۔ (کانٹینٹ:رمضان رضا عطاری)


دعوت اسلامی  کے شعبہ روحانی علاج کے تحت مدنی مرکز فیضان مدینہ ملتان میں مدنی مشورے کا سلسلہ ہوا جس میں نگران مجلس سمیت تمام صوبائی وڈویژن ذمہ داران نے شرکت کی ۔

رکنِ شوریٰ حاجی فضیل عطاری نے مدنی مشورہ لیاجس میں اسلامی بھائیوں سے شعبے کے سابقہ دینی کاموں کی کارکردگی کا جائزہ لیا اور انہیں آئندہ کے لئے اہداف دیئے۔( کانٹینٹ:رمضان رضا عطاری مدنی)


پچھلے دنوں فیصل آباد مدنی مرکز فیضان مدینہ میں اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ کے اسلامی بھائیوں کا مدنی مشورہ ہوا جس میں نگران مجلس عمیر ہاشمی عطاری نے فیصل آباد ڈویژن میں شعبے کے دینی کاموں کے حوالے سے کلام  کیا اور شرکا کو 2024 ءکے اہداف دیئے۔

اس موقع پر ڈویژن/ڈسٹرکٹ ذمہ داران کے ساتھ اسپیشل ایجوکیشن پاکستان ذیلی سطح ذمہ دار احمد اویس عطاری، صوبۂ پنجاب ذمہ دار محمد وقاص عطاری اور صوبہ پنجاب پر نابینا مجلس کے ذمہ دار قاری محمد خالد عطاری نے بھی شرکت کی۔( رپورٹ:محمد وقاص عطاری اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ صوبہ پنجاب، کانٹینٹ:رمضان رضا عطاری مدنی)


ایک زمانے تک تحریر کو پڑھنا صرف آنکھ والوں کا ہی کام تھااور نابینا افراد کےلئے کوئی ایسا طرز تحریر نہ تھا جس کی بدولت وہ تحریر کو پڑھ سکیں۔پھروہ وقت آیا کہ نابینا افراد کے لئے بھی ایک خاص قسم کے طرز تحریر سے پڑھنا اور لکھنا ممکن ہوا جسے بریل کا نام دیا گیا۔بریل ایک ایسے طرز تحریر کا نام ہے جو ابھرے ہوئے چھ(6)نقطوں(Dots)پر مشتمل ہوتا ہےاور اس کی مدد سے نابینا افراد بآسانی پڑھ اور لکھ سکتے ہیں۔

دعوت اسلامی کے تحت 7 جنوری 2023ء کو مدنی مرکز فیضان مدینہ جوہر ٹاؤن لاہور میں 3 دن پر مشتمل بریل لینگویج کورس منعقد ہوا جس میں گلگت اور اسکردو سے آئے ہوئے ٹیچرز حضرات نے شرکت کی ۔

صوبائی ذمہ دار نابینا افراد کامران عطاری نے ٹیچرز کو تین دن کےتربیتی کورس میں نابینا افراد کو بریل لینگویج پڑھانے اور ان کی تربیت کرنے کے حوالے سے رہنمائی کی۔ کامران عطاری نے شرکا کو اسپیشل پرسنز میں دینی کام کرنے کاذ ہن دیا اور ان کو ہفتہ وار اجتماع میں شرکت کرنے کی ترغیب بھی دلائی جس پر انہوں نے اچھے خیالات کا اظہار کیا۔(کانٹینٹ:رمضان رضا عطاری مدنی)


دعوتِ اسلامی کے شعبے مدنی کورسز کے زیر اہتمام مورو روڈ دادو میں قائم مدرسہ القادریہ میں 05 جنوری 2024 ء کو   سات دن کے فیضان نماز کورس کا اختتام ہوگیا۔

کورس کے اختتام پر اختتامی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں صوبائی ذمہ دار و شعبہ مدنی کورسز کے معلم اظہر حسین عطاری اور مدرسہ ہذا کے مہتمم، مدرسین، علاقے کے معززین ، شرکائے کورس کے سرپرستوں اور کثیر عاشقان رسول نے شرکت کی۔

اختتامی تقریب میں کورس کے معلم اظہر حسین عطاری نے سنتوں بھرا بیان کیا اور شرکا کو دعوتِ اسلامی کے دینی کاموں میں حصہ لیتے رہنے ، نمازوں کا اہتمام کرنے سمیت دیگر نیک اعمال کی ترغیب دلائی جس پر اسلامی بھائیوں نے اپنی اچھی اچھی نیتوں کا اظہار کیا۔

کورس کے آخر میں تمام شرکائے کورس کواسناد دی گئیں اور تحائف سے بھی نوازا گیا۔(رپورٹ:شعبہ مدنی کورسز، کانٹینٹ: محمد عمر فیاض عطاری مدنی)


اسلام سے پہلے انسانوں كےحقوق وفرائض كاپورا اہتمام نہ تھا اور تصورِ اخلاق ناتراشيده تھا، طاقت ور كاحكم كمزور كے لئے قانون تھا،اور اس كى اطاعت لازم،اس غلامى نے بے بسى كو جنم ديا جسے پھر انسان نے اپنى اغراض كے تحت پروان چڑھايا، تاريخ كے ہر دور ميں يہ رسم اپنى بھيانك شكل ميں قائم رہى یہاں تک کہ جان عالم،خاتم النبين صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اس پر كارى ضرب لگائى۔

حضور علیہ السلام کی آمد سے قبل ہر اعتبار سے حضرت انسان جہالت کے سمندر میں غوطہ زن تھا، جہاں دیگر معاملات زندگی میں پستی کا شکار تھا، وہیں پر ایک آفت یہ تھی کہ اپنے خادموں کے ساتھ انتہائی ناروا سلوک اختیار کرتا تھا۔ جہاں دین اسلام نے دنیا کے جاہلانہ نظام کو تبدیل فرما دیا وہیں پر انسان كى معاشرتى زندگى ميں بهى اسلام نے ايك عظيم انقلاب پيدا كيا۔ رنگ ونسل كے امتيازات ريت كےگھر وندے كى طرح گرادے گئے،اصول مساوات كے تحت سفيد وسياه،حاكم اور محكوم،عربى اور عجمى سب ايك ہى صف ميں كھڑے كردے گئے،صرف مسجد ميں ہى نہيں بلكہ ہر جگہ اور مقام پر مسلمان ايك دوسرے سے يكساں سطح اور مرتبہ پر ملتے ہيں يہ اس لئے اسلام كى نگاه ميں مادى شے مثلاً دولت ومنصب،نسلى ولسانى امتيازات،خاندانى وجاہت اور برترى كا باعث نہيں ہيں صرف كردار اخلاق سے مراتب ودرجات كا تعين ہوتا ہے جيسا ارشاد ربانى ہے: ﴿ اِنَّ اَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللّٰهِ اَتْقٰىكُمْؕ-﴾ ترجَمۂ کنزُالایمان: بےشک اللہ کے یہاں تم میں زیادہ عزت والا وہ جو تم میں زیادہ پرہیزگار ہے۔(پ26، الحجرات:13)

اس طرح اسلام نے انسانى درجہ بندى كا معيار ہى بدل ڈال جس سے حسب ونسب اور دولت، انسان كے مرتبہ كى كسوٹى نہيں رہى بلكہ معاشره ميں انسان كا مقام اس كے كردار سے متعين ہونے لگا۔فرمان آخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہے:

عَنْ اَبِي ذَرٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللہ صَلَّى اللہ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اِخْوَانُكُمْ جَعَلَهُمُ اللہ فِتْيَةً تَحْتَ اَيْدِيكُمْ فَمَنْ كَانَ اَخُوهُ تَحْتَ يَدِهِ فَلْيُطْعِمْهُ مِنْ طَعَامِهِ وَلْيُلْبِسْهُ مِنْ لِبَاسِهِ وَلَا يُكَلِّفْهُ مَا يَغْلِبُهُ فَاِنْ كَلَّفَهُ مَا يَغْلِبُهُ فَلْيُعِنْهُ قَالَ وَفِي الْبَابِ عَنْ عَلِيٍّ وَاُمِّ سَلَمَةَ وَابْنِ عُمَرَ وَاَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ اَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

ابوذر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: تمہارے خادم تمہارے بھائی ہیں، اللہ تعالیٰ نے ان کو تمہارے زیرِ دست کر دیا ہے، لہٰذا جس کے تحت میں اس کا بھائی (خادم)ہو وہ اسے اپنے کھانے میں سے کھلائے، اپنے کپڑوں میں سے پہنائے اور اسے کسی ایسے کام کا مکلف نہ بنائے جو اسے عاجز کر دے اور اگر اسے کسی ایسے کام کا مکلف بناتا ہے جو اسے عاجز کر دے تو اس کی مدد کرے۔(ترمذی)

اللہ تبارک تعالیٰ کی بارگاہ میں بنیادی حقوق کے اعتبار سے تمام انسان برابر ہیں اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ نیک اور افضل وہ ہے جو سب سے زیادہ متقّی ہے خادم، آقا، ملازم، مالک، یہ سب اللہ کے بندے ہیں، معاشی فرق صرف اور صرف اس لئے ہے، تاکہ نظام عالم چلتا رہے۔

عفو و درگزر سے کام لینا:

دنیا میں ہر انسان بہ تقاضائے بشریت غلطی کرسکتا ہے۔ گھریلو ملازم، خادم اور نوکر بھی اس سے مستثنیٰ نہیں۔ ملازم، خادم چوں کہ دن رات کا بیش تر حصّہ ہماری خدمت گزاری میں وقف کرتے ہیں اور حتی الامکان ہمیں آرام پہنچانے میں مصروفِ عمل رہتے ہیں، تو بعض اوقات ہمارے مزاج اور منشا کے مطابق کام نہیں ہوتا۔ بعض اوقات ملازم کی اپنی کوئی پریشانی یا اس کی طبیعت کی خرابی سے بھی تفویض کیا گیا کام نہیں ہوپاتا یا متاثر ہوجاتا ہے، ایسی صورت میں ملازم سے سرزد ہونے والی غلطی پر تحمّل سے کام لیتے ہوئے درگزر کرنا چاہیے۔ اگر اسے کوئی پریشانی لاحق ہو تو دور کرنی چاہیے اور اگر وہ بیمار ہو، تو اس کے علاج کی فکر کرنی چاہیے۔ بعض اوقات ملازم سے نقصان بھی ہوجاتا ہے، ایسے میں غصّہ کرنے کے بجائے، صبر سے کام لینا چاہیے۔ اس کی غلطی اور کوتاہی کو معاف کرکے نرم اور ٹھنڈے لہجے اور اچھے انداز میں اس کی اصلاح کی جائے کہ ملازمین کی اصلاح و تربیت مالک کے بھی سکون و اطمینان کا باعث بنتی ہے۔

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا۔یارسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم !میں کتنی بار اپنے خادم کو معاف کروں؟‘‘ حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا:ہر روز ستّر مرتبہ۔ (ترمذی شریف)

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا:کیا میں تمہیں وہ شخص نہ بتاؤں جو آگ پر حرام اور آگ اس پر حرام ہے۔ وہ نرم طبیعت، نرم زبان، گھل مل کر رہنے والا اور درگزر کرنے والا ہے۔ (ترمذی شریف)

حضرت سہیل بن معاذ رضی اللہ عنہ نے اپنے والد سے روایت کی کہ نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا:جو اپنے غصّے کو پی جائے، اگرچہ وہ اس کے مطابق کرنے پر قدرت رکھتا ہو، تو قیامت کے روز اللہ تعالیٰ اسے مخلوق کے سرداروں میں بلائے گا اور اسے اختیار دے گا کہ جس حور کو چاہے، پسند کرلے۔ (ترمذی شریف)

خدّام اور ملازمین کی غلطیوں اور کوتاہیوں کو درگزر کرکے معاف کرنے والے کا دل خوفِ خدا کی طرف مائل ہو جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں دین اسلام کے مطابق اپنی زندگی کے معاملات کرنے کی تو فیق عطا فرمائے۔ اٰمین

ایک عرصہ تک دنیا میں انسانی غلامی کا رواج رہا، ا نہیں منڈیوں میں خریدا اور بیچا جاتا حقوق سلب اور ضائع کیے جاتے بے پناہ تشدد کیا جاتا بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھا جاتا معاشرے کاحقیر اور گھٹیا فرد تصور کیا جاتا لیکن جب آفتاب اسلام کے انوار چمکے اور محسن انسانیت تشریف لائے تو غلاموں اور نوکروں کے ساتھ بہترین سلوک کا درس دیا جس طرح اسلام معاشرے کے ہر طبقے کے حقوق کا خیال رکھنے کا درس دیتا ہے اسی طرح نو کروں و غلاموں کے حقوق کی حفاظت کا درس دیتا ہے۔ آئیے غلاموں ونوکروں کے چند حقوق کا مطالعہ کرتے ہیں:

کام میں کمی کرنا:

مالک کو چاہیے کہ اپنے نوکر پر اس کی استطاعت کے مطابق بوجھ ڈالے اور اس کے کام میں کمی کرتا رہے۔جس طرح کہ رسول پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: تم اپنے خادم کے عمل میں جتنی کمی کرو گے تمھارے اعمال نامہ میں اتنا ہی ثواب لکھا جائے گا۔ (صحیح ابنِ حبان، کتاب العتق، باب التخفیف عن الخادم، رقم 4293، ج 4، ص 255)

ملازم کی مدد کرنا:

اگر کوئی کام مشکل ہو تو مالک کو چاہیے کہ خود بھی اس کی مدد کرےجس طرح کہ حضور علیہ السلام نے فرمایا غلام کو کسی ایسے کام کی ذمہ داری نہ دو جو اس کے لیے دشوار ہو اگر ایسے کام کی ذمہ داری سونپ ہی دے تو پھر خود بھی اس کی مدد کرے۔ (مسلم ص 700، حدیث: 4313)

نرمی و رحم کرنا:

آدمی کو اپنے ملازم پر سختی نہیں کرنی چاہیے بلکہ اس کے ساتھ نرمی اور رحم دلی سے پیش آئے حضور علیہ السلام نے بھی رحم دلی کے حوالے سے فرمایا: اللہ اس پر رحم نہیں کرتا جو لوگوں پر رحم نہیں کرتا۔(بخاری 4/532، حدیث: 7376)

احکامات شرعیہ کو بجالانے کا حکم دینا:

مالک کو چاہیے کہ اپنے غلام کو نیکی کا حکم دیتا رہے اور اس سے نماز وغیرہ عبادات کا بجا لانے کا حکم دیتا ر ہے کیونکہ حضور علیہِ السلام نے فرمایا: خبردار تم سب حاکم ہو اور تم سب سے اپنی رعیت کے متعلق سوال کیا جائے گا۔ (مراۃ المناجيح شرح مشکوۃ المصابيح)

اچھا لباس زیب تن کروانا:

مالک کوچاہیے کہ اپنے ملازم کو اچھا لباس پہنائے جو وہ خود پہنتا ہے:حضور علیہ السلام نے فرمایا:اپنے ماتحت کو وہی پہنائے جو خود پہنتا ہے۔ (مسلم، ص 700 حدیث 4313)

موجوہ احادیث سے درس حاصل کرتے ہوئے ہمیں چاہیے کہ اپنے ماتحتوں سے اچھا سلوک کریں اور ان کے حقوق کا خیال رکھیں۔ اللہ پاک سے دعا ہے کہ وہ ہمیں اپنے ماتحتوں سے اپنے بھائیوں جیسا سلوک کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔