اللہ پاک نے انسانوں کی ہدایت کے لیے انبیاء اور مرسلین کو دنیا میں مبعوث فرمایا اور انہوں نے انسانوں کو تبلیغ فرمائی ان رسولوں میں سے ایک حضرت الیاس علیہ السلام بھی ہیں۔ ترجمہ کنز الایمان : اور بے شک حضرت الیاس علیہ السلام رسولوں میں سے تھے ۔ (بحوالہ سورت صافات آیت 123)

الیاس بن یاسین بن شیر فخاص بن ایفرار بن ہارون بن عمران یعنی الیاس علیہ السلام حضرت ہارون علیہ السلام کی اولاد میں سے تھے وہ ہارون جو حضرت موسی علیہ السلام کے بھائی تھے اور الیاس حضرت موسی علیہ السلام کے بعد نبی بن کر تشریف لائے تھے یہی قول مشہور اور یہی جمہور کا مذہب ہے ۔ (حوالہ تفسیر روح البیان مکتبہ اویسیہ رضویہ)

اور حضرت الیاس علیہ السلام بعلبک اور ان کے اطراف کے لوگوں کی طرف مبعوث ہوئے یاد رہے کہ چار پیغمبر ابھی تک زندہ ہیں دو اسمان میں حضرت ادریس علیہ السلام اور حضرت عیسی علیہ السلام اور دو زمین پر حضرت خضر علیہ السلام اور حضرت الیاس علیہ السلام حضرت خضر علیہ السلام سمندر کی طرف اور حضرت الیاس علیہ السلام خشکی پر منتظم ہے قیامت ائے گی تو اس وقت وفات پائیں گے اور بعض بزرگوں کی ان سے ملاقات بھی ہوئی ہے۔ ( حوالہ مکتبۃ المدینہ صراط الجنان ایت نمبر 123)

ترجمہ کنز الایمان : اور ہم نے بعد والوں میں اس کی تعریف باقی رکھی الیاس پر سلام ہو بے شک ہم نیکی کرنے والوں کو ایسا ہی صلہ دیتے ہیں بے شک وہ ہمارے اعلی درجے کے کامل ایمان والے بندوں میں ہے

اسلام ہو الیاسین بھی الیاس کی ایک لغت ہے جیسا سینا اور سینین دونوں طور وسینا نام ہیں ۔ ایسے ہی الیاس اور الیاسین ایک ہی ذات کے نام ہیں ایک معنی یہ ہے کہ اللہ تعالی کی طرف سے حضرت الیاس علیہ السلام پر سلام ہو اور دوسرا معنی یہ ہے کہ قیامت تک بندے ان کے حق میں دعا کرتے اور ان کی تعریف بیان کرتے رہے ہیں۔ ( حوالہ صراط الجنان 129 ایت132)

یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔