کامیابی انسان کی زندگی میں ایک عظیم منزل ہے جسے حاصل کرنے کے لئے وہ ہر ممکن کوشش کرتا ہے اور جو کوشش کرتا ہے تو وہ کامیابی حاصل بھی کر لیتا ہے مگر کسی کوشش کرنے والے کے پاس اس کی کامیابی کی کوئی ضمانت نہیں ہوتی اور اصل کامیابی وہی ہے جسے قرآنِ کریم نے کامیاب فرمایا۔آیئے!قرآنِ کریم کی روشنی میں ایسے اعمال جانتی ہیں جن پر عمل کرنے والوں کے لئے رب قدیر نے کامیابی کی ضمانت کا اعلان فرمایا ہے:(1)ترجمۂ کنز الایمان:اور وہ ایمان لائیں اس پر جو اے محبوب تمہاری طرف اترا اور جو تم سے پہلے اترا اور آخرت پر یقین رکھیں وہی لوگ اپنے رب کی طرف سے ہدایت پر ہیں اور وہی مراد کو پہنچنے والے ہیں۔(البقرۃ:5-4) (2)ترجمۂ کنز الایمان:بے شک جو ایمان لائے اور اچھے کام کئےان کے لئے باغ ہیں جن کے نیچے نہریں رواں ہیں یہی بڑی کامیابی ہے۔ (بروج:11) (3) ترجمہ:ایمان رکھو اللہ اور اس کے رسول پر اور اللہ کی راہ میں اپنے مال و جان سے جہاد کرو یہ تمہارے لئےبہتر ہے اگر تم جانو وہ تمہارے گناہ بخش دے گا اور تمہیں باغوں میں لے جائے گا جن کے نیچے نہریں رواں اور پاکیزہ محلوں میں بسنے کے باغوں میں یہی بڑی کامیابی ہے۔(الصف:12-11)(4)ترجمۂ کنز الایمان:اللہ سے ڈرتے رہو اس امید پر کہ فلاح پاؤ۔(البقرۃ:189) (5)ترجمہ:بے شک ڈر والوں کو کامیابی کی جگہ ہے۔(نبا:3)(6)ترجمہ:وہ جو ایمان لائے پرہیزگاری کرتے ہیں انہیں خوشخبری ہے دنیا کی زندگی میں اور آخرت میں اللہ کی باتیں بدل نہیں سکتیں یہی بڑی کامیابی ہے۔(یونس:64-63)(7)ترجمہ:جو حکم مانے اللہ اور اللہ کے رسول کا اللہ اسے باغوں میں لے جائے گا جن کے نیچے نہریں رواں ہمیشہ ان میں رہیں گے اور یہی بڑی کامیابی ہے۔ (نساء:13)(8)ترجمہ:بے شک مراد کو پہنچا جس نے(نفس کو)ستھرا کیا۔(الشمس:9)(9)ترجمہ:بے شک آج میں نے صبر کا انہیں بدلہ دیا کہ وہی کامیاب ہیں۔(المومنون:111)(10)ترجمۂ کنز الایمان:اور تم میں ایک گروہ ایسا ہونا چاہیے کہ جو بھلائی کی طرف بلائیں اور اچھی بات کا حکم دیں اور بری سے منع کریں اور یہی لوگ مراد کو پہنچے۔(ال عمران:104)