قرآن ِمبین میں ہر شے کا بیان موجود ہے خواہ وہ وضاحت و صراحت کے ساتھ ہویا اشارہ و کنایہ کے ساتھ مگر ہر شے کی تفصیل اور ہر خشک وتر کا بیان اس میں موجود ہے چنانچہ رب العٰلمين نے قرآن ِمبین میں ارشاد فرمایا:وَ لَا رَطْبٍ وَّ لَا یَابِسٍ اِلَّا فِیْ كِتٰبٍ مُّبِیْنٍ(سورۃ انعام:59)ترجمۂ کنز الایمان:اور نہ کوئی تر اور نہ خشک جو ایک روشن کتاب میں لکھا نہ ہو یعنی قرآنِ پاک میں ہر خشک وتر کے بارے میں اللہ پاک نے بیان فرما دیا۔ دھات((Metalوہ کیمیائی عنصر(chemical element) ہوتا ہےجس میں حرارت (heat) اور بجلی (electricity) چلانے کی صلاحیت ہوتی ہے ۔قرآنِ پاک میں دھاتوں کے بارے میں بھی بیان موجود ہے۔ چنانچہ چار دھاتوں کا ذکر واضح طور پر ہے اور وہ درج ذیل ہیں۔ سونااور چاندی: ان دونوں دھاتوں کا ذکر سورۂ توبہ کی آیت نمبر 34 میں یوں ہوا وَ الَّذِیْنَ یَكْنِزُوْنَ الذَّهَبَ وَ الْفِضَّةَ ترجمۂ کنز الایمان:اوروہ کہ جوڑ کر رکھتے ہیں سونا اور چاندی ۔ یہ دونوں دھاتیں تمام دھاتوں میں اپنی خصوصیات کی بنا پر بہت قیمتی ہیں اس پر دورِ حاضر میں ملک کی معیشیت کا مدار ہوتا ہے۔یہ زیادہ تر زیورات بنانے کے کام آتیں اور زینت کے لئے استعمال ہوتی ہیں۔ حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے دور میں یہ بطورنقدی(currency) درہم و دینار(چاندی اور سونے کے سکّے)بھی استعمال ہوتے تھے۔سونا چٹانوں میں ذروں یا پتھروں جیسی شکل میں، آزاد حالت (free state)میں پایا جاتا ہے ۔مگر چاندی مرکب حالت(compound state) میں پائی جاتی ہے۔دنیا میں سب سے زیادہ سونا چین اور اس کے علاوہ کینیڈا، روس اور پیرو بھی اس فہرست میں شامل ہیں،جب کے چاندی ایران،جرمنی، سنگاپور،میکسیکومیں زیادہ پائی جاتی ہے۔ تانبہ : سورہ ٔکہف کی آیت نمبر96میں تانبہ کا ذکر یوں ہوا کہ قَالَ اٰتُوْنِیْ اُفْرِغْ عَلَیْهِ قِطْرًا ترجمۂ کنز الایمان:کہا لاؤ میں اس پر گلا ہوا تانبہ اُونڈیل دوں۔تانبہ(copper)مضبوط دھات ہے۔ جو بڑے پیمانے پر کیبلز(cables) ، ہائی ولٹیج لائنز (high voltage lines)،سکوں (coins)، چابیوں(keys)،موبائل فونز،زیورات،برتن،ورق(metallic sheet)وغیرہ کی پیداوار میں مفید ہے۔ اس کے سب سے بڑے مخرج چلی کے صحرا اٹاکاما میں واقع ہےجس میں سب سے زیادہ تانبہ کی پیداوار ہوتی ہے۔لوہا: سورۂ حدید کی آیت نمبر25 میں لوہے کا ذکر یوں ہوا:وَ اَنْزَلْنَا الْحَدِیْدَ ترجمۂ کنز الایمان:اور ہم نے لوہا اُتارا۔لوہے کافائدہ یہ ہے کہ اس میںانتہائی سخت قوت ہے، یہی وجہ ہے کہ اس سے اسلحہ اور جنگی ساز و سامان بنائے جاتے ہیں اور اس میں لوگوں کیلئے اور بھی فائدے ہیں کہ لوہا صنعتوں اور دیگر پیشوں میں بہت کام آتا ہے۔ (تفسیرصراط الجنان،سورہ ٔحدید آیت 25 ) ضروریاتِ زندگی کے ہزاروں سامان ایسے ہیں جو بغیر لوہے کے تیار ہی نہیں ہو سکتے۔ اس لئے قرآنِ مجید میں فرمایا گیا ہے:وَمَنَافِعُ لِلنَّاس(سورۂ حدید:25)ترجمۂ کنز الایمان:اور لوگوں کے فائدے ۔ اس لوہے میں لوگوں کے لئے بے شمار فوائد و منافع ہیں۔ برازیل اور آسٹریلیا میں سب سے زیادہ اور بڑی لوہے کی کانیں ہیں۔ بہرحال یہ سبھی دھاتیں اللہ پاک کی نعمتوں میں سے بہت بڑی نعمت ہے۔ لہٰذاہمیں ان سے حاصل بے شمارفوائد کو دیکھ کر خداوندِ قدوس کی اس نعمت کا شکر ادا کرنا چاہے۔الحمدللہ بکل نعم ۃ۔