حدیث مبارک میں گوشت کو دنیا و آخرت والوں کے کھانوں کا سردار فرمایا گیا ہے۔(ابنِ ماجہ، 4/28، حدیث3305)

سرکار مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم کا پسندیدہ کھانا گوشت تھا۔(اخلاق النبی وآدابہ، صفحہ 118، رقم 597)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے درج ذیل جانوروں کا گوشت تناول فرمایا ہے:

بکری کا گوشت: حضرت عمرو بن امیہ سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس بکری کی دستی سے کاٹ کر تناول فرماتے دیکھا، جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دست مبارک میں تھی۔(مرآۃ المناجیح، جلد 5، کھانوں کا بیان)

نیل گائے:حضرت ابو قتادہ سے روایت ہے، انہوں نے ایک نیل گائے کو دیکھا تو اسے ہلاک کر دیا(شکار کیا)، تب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:"کہ کیا اس کا کچھ گوشت تمہارے پاس ہے؟عرض کیا:"ہمارے پاس اس کا پاؤں ہے،" حضور نے قبول فرمایا اور تناول فرمایا۔(مرآۃالمنا جیح)

بٹیر کا گوشت:حضرت سفینہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بٹیر کا گوشت کھایا۔"(مرآۃالمناجیح)

مچھلی کا گوشت:حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، فرماتے ہیں: میں نے پتوں والے لشکر میں غزوہ کیا اور ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ امیر بنائے گئے، تو ہم سخت بھوکے ہوگئے، پھر دریا نے ایسی مری مچھلی پھینکی کہ جیسی دیکھی نہ گئی، جسے عنبر کہا جاتا تھا، ہم نے اس میں سے آدھا ماہ کھایا، پھر ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ نے اس کی ہڈیوں میں سے ایک ہڈی لی، تو سوار اس کے نیچے سے گزر گیا، پھر جب ہم آئے تو ہم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ذکر کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛ کھاؤ وہ روزی جو اللہ نے تمہاری طرف ظاہر کی اور ہم کو بھی کھلاؤ، اگر تمہارے پاس ہو، فرماتے ہیں"ہم نے اس میں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بھیجا، تو آپ نے اس سے کھایا۔"(مرآۃالمناجیح)

مرغ کا گوشت:حضرت ابو موسٰی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مرغ تناول فرماتے دیکھا۔(مرآۃالمناجیح)

اس حدیث پاک کے تحت مفتی احمد یار خان نعیمی مرآۃالمناجیح میں فرماتے ہیں"مرغ کھانا تقویٰ کے خلاف نہیں، اللہ دے تو اعلی نعمتیں بھی کھاؤ، مگر اپنے کو مزیدار غذاؤں کا عادی نہ بناؤ، اپنی طبیعت کو ہر طرح کا عادی رکھو۔"

نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے دنبے، بھیڑ، خرگوش اور اونٹ کا گوشت کھانا بھی ثابت ہے۔( سیرت مصطفی)

اللہ پاک ہمیں عبادت پر قوت حاصل کرنے کی نیت سے اعتدال کے ساتھ گوشت کھانے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم


حضور اقدس کی مقدس زندگی:

حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی مقدس زندگی چونکہ بالکل ہی زاہدانہ اور صبر و قناعت کا مکمل نمونہ تھی، اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کبھی لذیذ اور پُرتکلف کھانوں کی چپاتی نہیں کھائی، پھر بھی بعض کھانے آپ کو بہت پسند تھے، جن کو بڑی رغبت کے ساتھ تناول فرماتے تھے، مثلاً عرب میں ایک کھانا ہوتا ہے، جو"حیس" کہلاتا ہے، یہ گھی، پنیر اور کھُجور ملا کر پکایا جاتا ہے، اس کو آپ بڑی رغبت کے ساتھ کھاتے تھے۔

سالنوں میں گوشت بھی استعمال فرماتے:

جو کی موٹی موٹی روٹیاں اکثر غذا میں استعمال فرماتے، سالنوں میں گوشت، سرکہ، شہد، روغن زیتون، کدو، خصوصیت کے ساتھ مرغوب تھے، گوشت میں کدو پڑا ہوتا، تو پیالہ سے کدو کے ٹکڑے تلاش کر کے کھاتے تھے۔(سنن ابی داؤد، کتاب اللباس، باب غسل الثوب، الحدیث62، ص72)

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کن جانوروں کا گوشت تناول فرمایا:

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بکری، دُنبہ، بھیڑ، اُونٹ، گورخر، خرگوش، مرغ، بٹیر، مچھلی کا گوشت کھایا ہے، اسی طرح کھجور اور ستُّو بھی بکثرت تناول فرماتے تھے۔

تربوز کو کھجور کے ساتھ ملا کر کھجور کے ساتھ ککڑی ملا کر، روٹی کے ساتھ کھجور بھی کبھی کبھی تناول فرماتے تھے، انگور، انار وغیرہ پھل فروٹ بھی کھایا کرتے تھے۔(سیرتِ مصطفی، صفحہ 586)

ٹھنڈا پانی بہت مرغوب تھا، دودھ میں کبھی پانی ملا کر اور کبھی خالص دودھ نوش فرماتے، کبھی کشمش اور کھجور پانی میں ملا کر اس کا رس پیتے تھے، جو کُچھ پیتے، تین سانس میں نوش فرماتے۔(سیرتِ مصطفی)

گوشت کو کبھی کبھی چُھری سے کاٹ کاٹ کر بھی کھاتے تھے:

ٹیبل(میز) پر کبھی کھانا تناول نہیں فرمایا، ہمیشہ کپڑے یا چمڑے کے دسترخوان پر کھانا کھاتے، مسند یا ٹکیہ پر ٹیک لگا کر یا لیٹ کر کبھی کچھ نہ کھاتے، نہ اس کو پسند فرماتے، کھانا صرف انگلیوں سے تناول فرماتے، چمچہ، کانٹا وغیرہ سے کھانا پسند نہیں فرماتے تھے، ہاں!اُبلے ہوئے گوشت کو کبھی کبھی چُھری سے کاٹ کر بھی کھاتے تھے۔(شمائل ترمذی)


حضور اکرم  صلی اللہ علیہ وسلم نے دیگر جانوروں کا گوشت تناول فرمایا ہے، جن میں چند یہ ہیں وحشی گدھے کا، خرگوش کا، مرغ کا، بٹیرکا، بکری کا، اونٹ کا وغیرہ۔

حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے وحشی گدھے کا گوشت تناول فرمایا ہے کہ حدیث پاک کا مفہوم ہے، حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے وحشی گدھے کو دیکھا اور ہلاک کردیا، تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تمہارے پاس اس کا گوشت ہے؟ تو عرض کی گئی کہ اس کے پاؤں ہیں، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے قبول فرمایا اور کھا لیا۔(مراۃ المناجیح، ج5، ص645)

وحشی گدھے سے مراد نیل گائے ہے، یہ حلال جانور ہے، ابو قتادہ رضی اللہ عنہ نے پوچھا: کیا یہ حلال ہے؟تو آپ نے اس کو کھا کر دکھایا، یہ قوی دلیل ہے۔

روایت ہے، حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں، ہم نے میرا قہران میں ایک خرگوش کو بھڑکایا، تو میں نے اسے پکڑ لیا تو میں اسے ابوطلحہ کے پاس لایا، انہوں نے اس کو ذبح کیا اور حضور پاک علیہ الصلاۃ والسلام کے پاس اس کا چوتڑا اور دونوں ران بھیجی تو حضور نے اسے قبول فرمایا۔(مراۃ المناجیح، ج5، ص645)

روایت ہے، حضرت ابو موسٰی فرماتے ہیں، میں نے حضور علیہ السلام کو مرغ کھا تے دیکھا۔(مراۃ المناجیح، ج5، ص647)

مرغ حلال ہے، اس کا کھانا تقویٰ کے خلاف نہیں، اللہ دے تو اعلیٰ نعمتیں بھی کھاؤ، مگر اپنے کو مزیدار غذاؤں کا عادی نہ بناؤ، اپنی طبیعت کو ہر طرح کا عادی رکھو۔

روایت ہے حضرت سفینہ سے، فرماتے ہیں میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بٹیر کا گوشت کھایا، معلوم ہوا بٹیر حلال، اس کا کھانا سنت اور یہ نہایت ہی سیدھا پرندہ ہے، عرب والے بٹیر بے وقوف آدمی کو کہتے ہیں۔(مراۃ المناجیح، ج5، ص654)

روایت ہے حضرت عمرو بن امیہ سے، انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ بکری کی دستی سے کاٹ کر کھاتے تھے، جو آپ کے ہاتھ میں تھی۔(مراۃ المناجیح، ج6، ص24)

اس کے علاوہ آپ نے اُونٹ وغیرہ کا گوشت بھی تناول فرمایا ہے، مگر حرام جانور کا کبھی بھی گوشت تناول نہ فرمایا۔


حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی مقدس زندگی چونکہ بالکل ہی زاہد انہ  اور صبروقناعت کا مکمل نمونہ تھی، اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کبھی لذیذ اورپُر تکلف کھانوں کی خو اہش ہی نہیں فرماتے تھے، یہاں تک کہ کبھی آپ نے چپاتی نہیں کھائی، پھر بھی بعض کھانے آپ کو پسند تھے، جن کو بڑی رغبت کے ساتھ آپ تناول فرماتے تھے۔

حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے بعض جانوروں کا گوشت تناول فرمایا:

جانوروں کے نام:

(1) حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم بکری کا گوشت تناول فرمایا۔

(2) حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے دُنبہ کا گوشت تناول فرمایا۔

(3) حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے بھیڑ کا گوشت تناول فرمایا۔

(4) حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے اُونٹ کا گوشت تناول فرمایا۔

(5)حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے گورخر کا گوشت تناول فرمایا۔

(6) حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے خر گوش کا گوشت تناول فرمایا۔

(7) حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے مرغ کا گوشت تناول فرمایا۔

(8) حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے بٹیر کا گوشت تناول فرمایا۔

(9) حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے مچھلی کا گوشت تناول فرمایا۔

(بحوالہ : سیرتِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم، ص586، باب17، باب کا نام شمائل و فضائل)


1۔ مؤلف:محمد ابوبکر ( درجہ ثالثہ جامعۃ المدینہ فیضان بخاری  موسی لین کراچی )

حضرت سیّدنا ابن عباس رضی اللہُ عنہما فرماتے ہیں:’’نھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عن کل ذی ناب من السباع و عن کل ذی مخلب من الطیر‘‘ترجمہ:رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ہر نوکیلے دانت والے درندے اورپنجے والےپرندے(کو کھانے)سے منع فرمایا۔

(صحیح مسلم،ج2،ص147)

بکرے کا گوشت:

حضور نبی اکرم نور مجسم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے گوشت کو پسند بھی فرمایا ہے اور اکثر اوقات اسے استعمال بھی فرمایا ہے۔ روایتوں میں ہے کہ آپ بھنا ہوا گوشت اور شوربے والا گوشت شوق سے تناول فرمایا کرتے۔ لہٰذا کھانے میں گوشت کا استعمال نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی سنتِ مبارکہ ہے۔ حضرت عبد اللہ بن حارث بن جزء رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا ’’اُتِیَ رَسُوْلُ اللّٰہِ بِخُبْزٍ وَّ لَحْمٍ وَّ ہُوَ فِی الْمَسْجِدِ فَاَکَلَ وَ اَکَلْنَا مَعَہٗ ثُمَّ قَامَ فَصَلّٰی وَ صَلَّیْنَا مَعَہ‘‘ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خدمت میں گوشت اور روٹیاں لائی گئیں جب کہ آپ مسجد میں تھے آپ نے تناول فرمایا اور ہم نے بھی آپ کے ساتھ کھائیں پھر آپ نے کھڑے ہو کر نماز پڑھائی اور ہم نے بھی آپ کے ساتھ نماز پڑھی۔(ابن ماجہ)

گوشت آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی مرغوب غذا تھی۔ آنحضرت صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: دنیا و جنت دونوں جگہ سب کھانوں کا سردار گوشت ہے۔

حضور اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے شوربے والا اور بُھنا ہوا گوشت شوق سے تناول فرمایا۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہُ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خدمتِ اقدس میں کہیں سے بکری کا گوشت آیا۔ اس میں سے دست کا گوشت خدمت اقدس میں پیش کیا گیا۔ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اس کو دانتوں سے کاٹ کر تناول فرمایا۔

حضرت عمرو بن امیہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو بکری کی دستی کاٹ کر کھاتے دیکھا جو آپ کے دستِ مبارک میں تھی۔ اتنے میں اذان ہوئی تو آپ نے اسے اور وہ چھری جس سے آپ اسے کاٹ رہے تھے وہیں پر رکھ دیا اور نماز ادا فرمائی۔ (مشکوٰۃ)

مرغ کا گوشت:

حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے مرغ کا گوشت بھی تناول فرمایا ہے ،مرغ کے گوشت میں غذائیت کی مقدار بہت زیادہ ہے۔ عقل کو بڑھاتا ہے، فہم و فراست کو تیز کرتا ہے اور دماغ کو چست بناتا ہے، جسم کے لئے مقوی ہے۔ اکثر بزرگانِ دین نے بھی اسے سنت سمجھ کر استعمال کیا ہے۔

حضرت زہر م جرمی رضی اللہُ عنہ فرماتے ہیں ’’کُنَّا عِنْدَ اَبِیْ مُوْسٰی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فَاُتِیَ بِلَحْمِ دُجَاجٍ فَتَنَحّٰی رَجُلٌ مِّنَ الْقَوْمِ فَقَالَ مَا لَکَ قَالَ اِنِّیْ رَاَیْتُہَا تَاکُلُ شَیْئًا نَتْنًا فَحَلَفْتُ اَنْ لَّا اٰکُلَہَا قَالَ اُدْنُ فَاِنِّیْ رَاَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم یَأْکُلُ لَحْمَ الدُّجَاجِ‘‘ ہم حضرت ابو موسیٰ رضی اللہُ عنہ کے پاس تھے کہ آپ کے پاس مرغ کا گوشت لایا گیا۔ حاضرین میں سے ایک آدمی دور ہٹ گیا۔ حضرت موسیٰ رضی اللہُ عنہ نے فرمایا تجھے کیا ہوا؟ اس نے کہا: میں نے اس کو چیز کھاتے ہوئے دیکھا تو میں نے قسم کھائی کہ اسے نہیں کھاؤں گا۔ اس پر آپ نے فرمایا کہ قریب ہو جاؤ بے شک میں نے رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو مرغ کا گوشت کھاتے ہوئے دیکھا ہے۔ (جامع ترمذی)

مچھلی:

حضور نبی اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے مچھلی بھی تناول فرمائی ہے۔مچھلی زود ہضم اور مقوی ہوتی ہے۔ مچھلی تازہ کھانی چاہئے، لاغر اور کمزور حضرات کے لئے بہت عمدہ غذا ہے، مرضِ سِل اور ذیابطیس میں فائدہ مند ہے۔ مچھلی میں پروٹین کی مقدار بہت زیادہ پائی جاتی ہے اس لئے یہ گوشت کا بڑا اچھا بدل ہے۔ حضرت جابر رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا ’’مَا مِنْ دَابَّۃِ الْبَحْرِ اِلاَّ وَ قَدْ ذَکَّاہَا اللّٰہُ لِبَنِیْ اٰدَمَ‘‘ سمندر میں کوئی جانور نہیں مگر اس کو اللہ تعالیٰ نے بنی آدم کے لئے ذبح فرمادیا ہے۔ (دارقطنی) 


2۔ مؤلف : محمد اریب          ( درجہ ثانیہ جامعۃ المدینہ فیضان کنزالایمان کراچی )

ہر عاشق کو اپنے محبوب کی پسندیدہ چیزیں جاننے کا شوق ہوتا ہے کہ میرے محبوب کو کون سا رنگ پسند ہے؟ کون سا لباس پسند ہے؟ کون سا کھانا پسند ہے؟ وغیرہ، اسی طرح عاشقانِ رسول کو بھی اپنے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارے میں جاننے کا شوق ہوتا ہے۔ آج میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں بتا ؤں گا کہ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے کس کس جانور کا گوشت تناول فرمایا۔

حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو کھانوں میں گوشت زیادہ پسند تھا،آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں : گوشت سننے کی قوت بڑھاتا ہے اور یہ دنیا و آخرت میں کھانوں کا سردار ہے۔

آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے بکری، دنبہ، بھیڑ اونٹ ، گورخر، خرگوش، مرغ، بیٹر اورمچھلی کا گوشت تناول فرمایا ہے، سرکار نامدار صلی اللہ تعالیٰ علیہ سلم شکار کیے ہوئے ، پرندے کا گوشت بھی تناول فرمایا کرتے تھے، پیارے آقا صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم بکری میں دستی اور شانے کا گوشت پسند فرماتے تھے۔ حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم جب گوشت تناول فرماتے توا س کی طرف اپنا سر اقدس نہ جھکاتے، بلکہ اسے اپنے دہن مبارک کی طرف اٹھا کر دانتوں سے کاٹتے۔

پیارے قارئین ! ہمیں بھی گوشت کھانا چاہیے، لیکن حد میں رہ کر کیونکہ حد سے زیادہ یا کم کھایا دونوں طرح صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔بہترین کام وہ ہے جس میں میانہ روی ہو۔ 


3۔ مؤلف : محمد بلال  (درجہ ثالثہ جامعۃ المدینہ فیضان غوث اعظم چھانگا مانگا )

اللہ پاک نے اپنے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو بے شمار خصائص عطا فرمائے ہیں جن میں سے ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ جس چیز کو آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے نسبت حاصل ہوجائے اس کی شان ارفع واعلی ٰ ہو جاتی ہے انہی مشرف چیزوں میں سے وہ کھانے بھی ہیں جن کو آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے تناول فرمایا ہے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی یہ عادت مبارکہ تھی کہ کھانے میں کبھی عیب نہیں نکالتے تھے پسند آتا تو تناول فرما لیتے ورنہ ترک فرما دیتے ۔

کھانو ں میں آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا پسندیدہ کھاناگوشت تھا آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے چکور ،مرغ ،خرگوش ،بکری اور مچھلی کا گوشت کھاناثابت ہے۔

چکور:

• حضرت ابراہیم بن عمر بن سفینہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیا ن نقل کیا ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ چکور کا گوشت کھایا ۔

(ابوداؤد کتاب الاطعمہ حدیث نمبر 3797 )

مرغی

•حضرت زھدم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے فرمایا کہ ہم ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس موجود تھے ۔پس مرغی کا گوشت لایا گیا ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کھاؤ بے شک میں نے نبی پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو اسے تناول کرتے دیکھا ۔(الانوار فی شمائل النبی المختار صفحہ 620 )

خرگوش

•حضرت انس بن مالک رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ ہم مر ظہران (نامی جگہ ) سے گزرے وہاں ایک خرگوش دیکھا ۔لوگ ا سکے پیچھے بھاگ رہے تھے لیکن وہ خرگوش ان کے ہاتھ نہ آیا ۔میں نے اس کو پکڑ لیا اور اسکو لے کر ابو طلحہ رضی اللہُ عنہ کی خدمت میں گیا ۔ بس انہوں نے ذبح کیا اور رسول اللہ کی بارگاہ میں بھیج دیا ۔رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اسے قبول فرمایا۔

(سنن ابن ماجہ کتاب الصید باب الارنب حدیث نمبر 3243)

بکری

• حضرت جابر رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے فرمایا کہ میں رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے ساتھ تھا کہ آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ایک انصاری عورت کہ ہاں تشریف لائے پس اس خاتون نے سرکار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے لیے بکری ذبح کی اور سرکار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اسے تناول کیا ( الشمائل المحمد یہ صفحہ 300)

مچھلی :

• حضرت سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہُ عنہ فرماتے ہیں کہ امام المبلغین سرور د ین و دنیا محبوب رب العالمین عزوجل صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ہم تین سو افراد کو قریش کے مقابلے میں بھیجا اور حضرت ابو عبیدہ بن جراح رضی اللہُ عنہ کو سپہ سلار مقرر کیا سفر کے دوران ہم ایک ساحل کے پاس گزرے تو وہاں ایک مچھلی پائی ۔ ہم نے اس مچھلی سے ایک ماہ تک کھایا پھر جب ہم واپس لوٹے تو سرکار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ میں اسکا تذکرہ کیا ۔تو سرکار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا :وہ رزق تھا جو اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیے پیدا فرمایا تھا ۔ کیا تمہارے پاس اسی گوشت میں سے کچھ ہے تو ہمیں بھی کھلاؤ ہم حضو ر صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ میں اس مچھلی کا گوشت بھیجا سرکار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اسے تناول فرمایا (فیضان سنت صفحہ 769 )

اللہ تعالیٰ ہمارے لیے اپنی نعمتوں کے دروازے کھول دے اور ہمارے رزق حلال میں برکت دے 


4۔ مؤلف : محمد دانش عطاری  ( درجہ ثانیہ جامعۃ المدینہ فیضان بُخاری موسیٰ لین کراچی )

آقائے دو جہاں صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی غذا مبارک اکثر سادہ ہوتی لیکن آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے مختلف جانوروں کے گوشت بھی تناول فرمائے ہیں ذیل میں چند کا ذکر کیا جاتا ہے۔

1:بکری : سرکار دو عالم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے بکری کا گوشت کئی دفعہ تناول فرمایا ،مراۃ میں ہے: حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو(بکری کا) دست پسند تھا ۔

(مراۃ المناجيح، جلد 1 ، صفحہ 246)

2.خرگوش: حضرت انس رضی اللہُ عنہ سے مروی ہے:میں نے ایک خرگوش پکڑا اور ابوطلحہ کے پاس لایا انہوں نے ذبح کیا اور رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے پاس اس کا پٹھ اور دونوں رانیں بھیجیں تو حضور نے اسے قبول فرمائیں ۔ (بُخاری حدیث 2572 ملخصاً و ملتقطاً)

3.مچھلی :حضرت جابر رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے: ایک غزوہ میں ہم سخت بھوکے ہوگئے پھر دریا نے ایک مردہ مچھلی پھینکی وہ مچھلی ہم نے پندرہ دن تک کھائی۔ پھر جب ہم(واپس) آئے تو ہم نے اس میں سے رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّمکی خدمت میں بھیجا تو آپ نے اس(مچھلی) سے تناول فرمایا۔(مشکوٰۃ ، حدیث : 4114 ملخصاً و ملتقطاً)

4۔سرخاب(پرندہ) : حضرت سفینہ رضی اللہُ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے ساتھ سرخاب کا گوشت کھایا۔(ابوداؤد، حدیث : 3797 )

5۔مرغ: ابو موسیٰ رضی اللہُ عنہ نے فرمایا: میں نے رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو مرغ کا گوشت کھاتے ہوئے دیکھا ہے۔(ایضاً ،ص 76 ملتقطا)

6۔ گائے : نبی اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو گائے کا گوشت پیش کیا گیا اور بتایا گیا کہ یہ بریرہ رضی اللہُ عنہا کو بطور صدقہ دیا گیا تھا تو آپ نے فرمایا:وہ اس کے لیے صدقہ اور ہمارے لیے ہدیہ ہے ۔ (صحیح مسلم ، حدیث : 2486)

7۔ اونٹ : حجۃ الوداع میں نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے تریسٹھ (63) اونٹ اپنے ہاتھ سے جبکہ بقیہ سیدنا علی ‌ رضی اللہُ عنہ نے ذبح کیے پھر آپ ‌ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے حکم دیا کہ ہر اونٹ سے ایک ٹکڑا لیا جائے اور ان کو ہانڈی میں پکایا جائے، پھر ان دونوں نے ان کا گوشت کھایا اور ان کا شوربا پیا۔(مسند احمد ،حدیث : 4639 ملخصاً و ملتقطاً )

اللہ تعالی ہمیں سیرت طیبہ پر عمل کی توفیق عطا فرمائے ۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم


5۔ مؤلف : محمد عبدالرؤف عطاری            (درجہ سادسہ جامعۃ المدینہ فیضان مدینہ فیصل آباد )

حضور علیہ الصلوة والسلام نے جن جن جانوروں کا گوشت تناول فرمایا اور جن جانوروں کے گوشت کو آپ علیہ الصلوة والسلام نے شرف بخشا، ان میں سے کچھ یہ ہیں۔ بکری، خرگوش، مچھلی، ٹڈی، مرغی، سرخاب وغیرہ

تفصیل کے ساتھ حدیث شریف کے ذکر کرتے ہیں۔

بکری : روایت ہے حضرت عمر و ابن امیہ سے انہوں نے نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو دیکھا کہ بکری کی دستی سے کاٹ کر کھاتے تھے جو آپ کے ہاتھ میں تھی، پھر آپ کو نماز کی طرف بلایا گیا تو اسے اورچھری کو جس سے کاٹ رہے تھے ڈال دیا اور پھر کھڑے ہوئے پھر نماز پڑھی اور وضو نہ کیا۔

(شمائل النبی جلد ۹، صفحہ ۱۷۰ حدیث ۲۱۴، مراة المناجیح جلد ۶، صفحہ ۲۵، ج ۳۹۹۸ )

2۔ خرگوش : ہشام بن نوید نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ وہ بیان کرتے ہیں، جس وقت ہم ہم مر الظہران میں تھے تو ہم نے ایک خرگوش کا پیچھا کیا پس لوگ دوڑے سو وہ تھک گیا، پس میں نے خرگوش کو پکڑ لیا میں اس کو حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ کے پا س لے کر آیا انہوں نے اس کو ذبح کیا اور اس کے دو کولہوں یا دو رانوں کو نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے پاس بھیجا تو آپ نے اس قبول فرمالیا۔

(نعمۃ الباری ، شرح صحیح البخاری جلد ۱۱، صفحہ 842 ، حدیث 5535 )

3۔ مچھلی :مچھلی کو حضور علیہ الصلوة والسلام نے صحابہ کی جماعت سے لے کرکھایا اس مچھلی کا نام عنبر تھا، جو دریا سے ظاہر ہوئی تھی، اس بارے میں حدیث مبارکہ طویل ہے۔(مراة المناجیح جلد5، صفحہ 663-64، مكتبہ نعیمی کتب خانہ )

4۔مرغی : روایت ہے ابو موسیٰ الاشعری سے وہ بیان فرماتے ہیں میں نے دیکھا نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم مرغی کھارہے تھےْ۔ (نعمۃ الباری جلد11۔ صفحہ 607۔، حدیث 5517)

5۔ٹڈی : عبداللہ بن اوحی بیان کرتے ہیں ہم نے نبی کریم کے ساتھ سات یا چھے غزوات کیے اور ہم آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے ساتھ ٹڈی کھاتے تھے۔ (مراة المناجیح جلد 5۔ صفحہ 663، نعیمی کتب خانہ گجرات ، نعمۃ الباری جلد 11۔ صفحہ 549۔ ح،5495)


6۔ مؤلف :عبد اللہ ہاشم عطاری مدنی ( مرکزی جامعۃ المدینہ فیضان مدینہ کراچی )

دین اسلام کس قدر پاکیزہ مذہب ہے کہ وہ انسان کو پاکیزہ اور پاک چیزوں کو کھانے کا حکم دینا ہے چنانچہ اللہ تعالیٰ قرآنِ مجید فرقانِ حمید میں ارشاد فرماتا ہے:وَکُلُوۡا مِمَّا رَزَقَکُمُ اللّٰہُ حَلٰـلًا طَیِّبًا ۪ اور اللہ (عزوجل)نے جو تمہیں حلال پاکیزہ رزق دیا ہے، اس میں سے کھاؤ ۔

(المآئدۃ: 88)

رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ہمیشہ پاک چیزوں کو کھانے کا حکم دیا ہے یہاں ہم ان جانوروں کا ذکر کریں گے جن کو اللہ کے رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے خود بھی تناول فرما یا ، جن جانوروں کا گوشت رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے تناول فر مایا ان میں سے چند یہ ہیں:

(1) بکری کا گوشت

(2)خرگوش کا گوشت

(3) مرغی کا گوشت

(4) مچھلی کا گوشت

(5) حمارِ وحشی کا گوشت

(6) بٹیر کا گوشت

(1)بکری کا گوشت:

بکری کا گوشت کھاناحضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے ثابت ہے۔ فاقوں سے شکم اقدس صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پر پتھر بندھا ہوا دیکھ کر حضرت جابر صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے غزوہ خندق کے مقام پر آ کر چپکے سے عرض کیا کہ یا رسول اللہ !صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ایک صاع آٹے کی روٹیاں اور ایک بکری کے بچے کا گوشت میں نے گھر میں تیار کرایا ہے لہٰذا آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم صرف چند اشخاص کے ساتھ چل کر تناول فرما لیں،یہ سن کر حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ اے خندق والو!جابر نے دعوت طعام دی ہے لہٰذا سب لوگ ان کے گھر پر چل کر کھانا کھا لیں۔ (سیرت مصطفی ،/ بخاری ، ج۲ ، ص۵۸۹ ، غزوہ خندق)

(2)خرگوش کا گوشت:

حضرت سیّدناانس رضی اللہُ عنہ فرماتے ہیں:’’انفجنا ارنبا ونحن بمر الظھران فسعی القوم فلغبوا فاخذتھا فجئت بھا الی ابی طلحۃ فذبحھا فبعث بورکیھا او قال بفخذیھا الی النبی صلی اللّٰہ علیہ والہ وسلم فقبلھا ‘‘ ترجمہ:ہم مَرّ الظَھْرَان کے مقام پر تھے کہ ہم نےایک خرگوش کو بھگایا،لوگ اُس کے پیچھے بھاگ بھاگ کر تھک گئے،پس میں نے اُسے پکڑلیااور حضرت ابوطلحہ رضی اللہُ عنہ کے پاس لے آیا،آپ رضی اللہُ عنہ نے اُسے ذبح کیا اور اُس کی پُٹھ (سرین) یارانیں نبی پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ میں پیش کیں اورحضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نےقبول فرمالیں۔ (صحیح البخاري''،کتاب الذبائح...إلخ،باب ماجاء فی التصید،الحدیث:۵۴۸۹،ج۳،ص۵۵۴./ بہارِ شریعت)

(3)مرغی کا گوشت:

مرغی کھاناحضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے ثابت ہے ، نبی پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے مرغی تناول فرمائی۔چنانچہ حضرت سیّدناابو موسیٰ اشعری رضی اللہُ عنہ فرماتے ہیں:’’رأیت رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ والہ وسلم یاکل دجاجا‘‘ترجمہ:میں نے نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو مرغی کھاتے دیکھا۔( صحیح البخاري''،کتاب الذبائح...إلخ،باب الدجاج،الحدیث:۵۵۱۷،ج۳،ص۵۶۳./ بہارِ شریعت)

(4)مچھلی کا گوشت:

مچھلی کھاناحضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے ثابت ہے۔حضرت جابر رضی اللہُ عنہ سے مروی کہتے ہیں میں جیش الخبط میں گیا تھا اور امیر ِلشکر ابو عبیدہ بن الجراح رضی اللہُ عنہ تھے ہمیں بہت سخت بھوک لگی تھی دریا نے مری ہوئی ایک مچھلی پھینکی کہ ویسی مچھلی ہم نے نہیں دیکھی اس کا نام عنبر ہے ہم نے آدھے مہینے تک اسے کھایا ابو عبیدہ رضی اللہُ عنہ نے اس کی ایک ہڈی کھڑی کی بعض روایت میں ہے پسلی کی ہڈی تھی اس کی کجی اتنی تھی کہ اس کے نیچے سے اونٹ مع سوار گزر گیا جب ہم واپس آئے تو حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے ذکر کیا تو رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا :''کھاؤ اللہ (عزوجل) نے تمہارے لیے رزق بھیجا ہے اور تمہارے پاس ہو تو ہمیں بھی کھلاؤ'' ہم نے اس میں سے حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے پاس بھیجا حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے تناول فرمایا۔ (صحیح البخاري''،کتاب المغازی،باب غزوۃ سِیْفِ البحر...إلخ،الحدیث:۴۳۶۰و۴۳۶۲،ج۳،ص۱۲۷،۱۲۸./ بہارِ شریعت)

دارقطنی جابر رضی اللہُ عنہ سے راوی کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: دریا کے جانور (مچھلی)کو خدا نے حلال کر دیا ہے''۔ (سنن الدارقطني''،کتاب الأشربۃوغیرہا،باب الصید...إلخ،الحدیث:۴۶۶۶،ج۴،ص۳۱۷./ بہارِ شریعت)

"عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أُحِلَّتْ لَنَا مَيْتَتَانِ، وَدَمَانِ. فَأَمَّا الْمَيْتَتَانِ: فَالْحُوتُ وَالْجَرَادُ، وَأَمَّا الدَّمَانِ: فَالْكَبِدُ وَالطِّحَالُ ".( الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار 6/ 307)

آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ ہمارے لیےدو مردار (مچھلی اور ٹڈی )اور دو خون (جگر اور تلیّ )حلال کردیے گئے ہیں۔

حضرت عبد اللہ بن ابی اَوفی رضی اللہُ عنہ سے مروی کہتے ہیں ہم رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے ساتھ غزوہ میں تھے ہم حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی موجودگی میں ٹڈی کھاتے تھے۔(صحیح البخاري''،کتاب الذبائح...إلخ،باب أکل الجراد الحدیث:۵۴۹۵،ج۳،ص۵۵۷)

(5) بٹیر کا گوشت:

بٹیرکھاناحضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے ثابت ہے۔چنانچہ حضرت سیّدنا سفینہ رضی اللہُ عنہ فرماتے ہیں:’’اکلت مع رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم لحم حباری‘‘ترجمہ:میں نے نبی پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے ساتھ بٹیر کا گوشت کھایا۔

(سنن ابی داؤد،ج2،ص176، مطبوعہ لاہور)


7۔  طلحہ خان عطاری ( درجہ ثانیہ جامعۃ المدینہ فیضان خلفائے راشدین راولپنڈی )

حضور نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اپنی حیاتِ مبارکہ میں کئی اقسام کے گوشت تناول فرمائے جن میں خشکی و تری کے جانوروں اور پرندوں کا گوشت شامل ہے، آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے اونٹ، بکری، دنبہ، مرغ، خرگوش، اور مچھلی کا گوشت تناول فرمانا ثابت ہے لیکن ان میں سب سے زیادہ بکری کی دَستی کا گوشت پسند تھا۔

(شمائلِ محمدیہ للترمذی، ص 102 تا 112ماخوذاً)

(1) اُونٹ : حجۃُ الوداع میں نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اور مولیٰ علی شیرِ خدا رضی اللہُ عنہ نے 100 اونٹ ذبح کئے پھر آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے حکم دیا کہ ہر اونٹ سے ایک ٹکڑا لیا جائے اور ان کو ہانڈی میں پکایا جائے، پھر دونوں نے ان کا گوشت کھایا اور ان کا شوربا پیا۔(مسند احمد، 1/560، حدیث: 2359 ملخصاً)

(2)بکری :عبدُ اللہ بن عباس رضی اللہُ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے بکری کے دست کا گوشت کھایا، پھر نماز پڑھی اور وضو نہ کیا۔

(ابوداؤد ، 1/69، حدیث : 187 )

(3) نیل گائے : ابو قتادہ رضی اللہُ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے حمارِ وحشی کو دیکھا اس کا شکار کیا حضورِ اقدس صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: کیا تمہارے پاس اس کے گوشت میں سے کچھ ہے؟ عرض کی اس کی ران ہے، اس کو حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے قبول فرمایا اور کھایا۔(مسلم، 472،473 ، حدیث : 2851، 2858 )

(4) خرگوش: حضرت انس رضی اللہُ عنہ کہتے ہیں: میں خرگوش پکڑ کر ابو طلحٰہ رضی اللہُ عنہ کے پاس لایا ، انہوں نے ذبح کیا اور اس کا گوشت حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خدمت میں بھیجا حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے قبول فرمایا۔ (بخاری،3/554، حدیث : 5489 ، ملخصاً )

(5) مرغی: حضرت ابو موسٰی اشعری رضی اللہُ عنہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو مرغی کھاتے دیکھا ہے۔ ( بخاری ،3/563، حدیث : 5517 )

(6) مچھلی: حضرت جابر رضی اللہُ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے پتوں والے لشکر میں غزوہ کیا، ہم سخت بھوکے تھے تو دریا نے ایک مچھلی پھینکی اس جیسی پہلے ہم نے نہ دیکھی تھی اس کو عنبر کہا جاتا تھا ، ہم نے اس میں سے کھایا اور جب ہم حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے پاس آئے تو ہم نے ذکر کیا۔حضور نے اس مچھلی میں سے کچھ کھانے کے لئے طلب کیا تو ہم نے حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خدمت میں بھیجا تو آپ نے اسے تناول فرمایا۔

(مشکوۃ المصابیح ، 2 ،81، حدیث : 4114 ملتقطاً)