علمِ دین سکھانےاور لوگوں کی دینی، اخلاقی و تنظیمی تربیت کرنے والی عاشقانِ رسو ل  کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے تحت4 محرم الحرام 1445ھ بمطابق 22جولائی 2023ء بروز ہفتہ کی شب عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا گیا۔

معمول کے مطابق تلاوتِ قراٰن و نعتِ رسولِ مقبول صلی اللہ علیہ و سلم کے بعد ملک و بیرونِ ملک کے عاشقانِ رسول کی جانب سے امیرِ اہلِ سنت حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطار قادری ضیائی دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ سے مختلف سولات ہوئے جن کے آپ دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے علم و حکمت بھرے جوابات ارشاد فرمائے۔ان میں سے بعض درج ذیل ہیں:

سوال: بیان سننے کے آداب کیا ہیں ؟

جواب: شریعت کے مطابق جب عالم صاحب بیان کررہے ہوں تو اس بیان کو غور اوریکسوئی کے ساتھ سننا،ادھرادھرنہ دیکھنا،ٹیک نہ لگانا،بغیروجہ کھڑے نہ ہونا،ان سب پر عمل ضروری ہے ۔اس طرح سنیں گے تو سمجھ بھی آئے گی ۔بات کان میں جائے گی تو دل میں بھی اترے گے ۔اگرکان میں نہیں جائے گی سرسے گزرجائے گی تو دل میں کیسے اترے گی ۔جب دل میں نہیں اترے گی تو پھرعمل کیسے ہوسکے گا۔

سوال:کیااجتماع میں شرکت کرنے والوں کے بھی آپس میں حقوق ہیں ؟

جواب:اجتماع میں جو شرکا ء ہوتے ہیں وہ ایک دوسرے کے پڑوسی ہوتے ہیں ،انہیں ایک دوسرے کا لحاظ رکھنا ہوگا،دوسرے کے لیے جگہ تنگ کردینے،کہنی وغیرہ مارنے ،دھکم پیل کرنے کی ہرگزاجازت نہیں ۔بس یہ کوشش کریں کہ میری ذات سے کسی کو تکلیف نہ ہو،یہی حسن معاشرت اورحسن اخلاق ہے ۔یہ مدنی پھول اپنی گرہ سے باندھ لیں گے اگرہم کسی کو راحت نہیں پہنچاسکتے تو تکلیف تو نہ ہی پہنچائیں ۔ہمیں تودوسروں کو راحت پہنچانے والاہوناچاہئے ۔قرآن پاک میں واضح طورپر ہے کہ مسلمان مسلمان کا بھائی ہے ۔یوں ایمان کے رشتے سے ہم آپس میں بھائی بھائی ہیں ۔بلکہ بلاوجہ کسی غیرمسلم کو بھی ہم سے تکلیف نہیں پہنچنی چاہئے ۔نرم اورمیٹھے میٹھے بن کررہیں گے تو ہمارااسلام بہت ترقی کرے گا۔میٹھے بول ہماری خصوصیت ہونی چاہے۔حدیث پاک ہے جس چیز میں نَرمی ہوتی ہے اُسے زینت بخشتی ہے اور جس چیز سے جُدا کرلی جاتی ہے اُسے عیب دار بنادیتی ہے ۔ (صحیح مسلم ص 1398 حدیث 2594 دار ابن حزم بیروت)

سوال: ہمارے پیارے آقاصلی اللہ علیہ والہ وسلم کی کتنی شہزادیاں ہیں؟

جواب : ہمارے پیارے آقا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی 4شہزادیاں ہیں : حضرت بی بی زینب ،حضرت بی بی رُقیہ،حضرت بی بی کُلثوم اورحضرت بی بی فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہن ۔

سوال: ان چاروں شہزادیوں کا مختصرتعارف بیان کردیجئے ۔

جواب: ٭سب سے بڑی حضرت بی بی زینب ہیں ،مکہ شریف سے مدینہ شریف ہجرت کے موقع پر انہیں آزمائش پیش آئی ،فرمان مصطفیٰ (صلی اللہ علیہ والہ وسلم):میری یہ بیٹی دوسری بیٹیوں میں اس بات میں فضیلت رکھتی ہے کہ اس نے ہجرت کے وقت مصیبت اٹھائی۔ (شرح زرقانی ،3/195)ان کی وفات پر ہمارے پیارے آقا صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ان کے کفن کے لیے اپنا تہبندعطافرمایااوراپنے بابرکت ہاتھوں سے انہیں قبرمیں اتارا۔٭دوسری شہزادی حضرت رُقیہ اعلان نبوت سے سات سال پہلےپیداہوئیں ۔یہ مسلمانوں کے تیسرے خلیفہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی زوجہ محترمہ ہیں ۔یہ غزوہ بدرکے موقع پر بیمارتھیں ،جب اس غزوہ میں کامیابی کی خبرمدینہ شریف میں پہنچی تو ان کی وفات ہوئی ۔٭تیسری شہزادی حضرت ام کلثوم ہیں،ان کا نکاح حضرت رُقیہ کی وفات کے بعد حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ سے ہوا۔ ان کی وفات شعبان شریف 9ہجری کو ہوئی۔پیارے آقا صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے نمازجنازہ پڑھائی ۔آپ کی تدفین جنۃ البقیع میں ہوئی۔ ٭سب سے چھوٹی ،پیاری اورلاڈلی شہزادی حضرت فاطمۃ الزہراہیں ۔ان کے بدن سے جنت کی خوشبوآتی تھی اسی لیے ان کا لقب زہراہے، آپ کا ایک لقب بتول بھی ہے۔ فرمان مصطفیٰ (صلی اللہ علیہ والہ وسلم ):فاطمہ میرے بدن کا ٹکڑاہیں ،جس نے اسے ناراض کیا اس نے مجھے ناراض کیا۔(بخاری شریف ، حدیث 3556)مسلمانوں کی ماں حضرت عائشہ صدیقہ طیبہ طاہرہ رضی اللہ عنہافرماتی ہیں کہ مَیں نے شکل وصورت، چال ڈھال اورعادات میں حضرت فا طمہ سے بڑھ کر کسی کو نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ سلم سے مشابہ یعنی ملتی جلتی نہیں دیکھا ۔ جب یہ آتیں تو نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم ان کے استقبال کے لیےکھڑے ہوجاتے اوران کا ہاتھ تھام کر انہیں بوسہ دیتے اورا پنی جگہ پر بٹھاتے۔

سوال: دنیا میں وہ کون سی ہستی ہے جن کے نکاح میں یکے بعددیگرے ایک نبی علیہ السلام کی دوبیٹیاں آئی ہوں ؟

جواب: وہ مسلمانوں کے تیسرے خلیفہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ ہیں ۔ان کے نکاح میں یکے بعددیگرے ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی دوبیٹیاں حضرت رُقیہ اورحضرت اُمِّ کلثوم رضی اللہ عنہما آئیں ۔اسی لیے آپ کا ایک لقب ذوالنورین ہے یعنی دونوروالے ۔

سوال:واقعۂ کربلاکو اقتدارکی جنگ کہنا کیسا؟

جواب:یزیدکے جانب سے تو یہ اقتدارکی جنگ تھی کہ وہ سمجھتاتھاکہ حضرت امام عالی مقام کی جانب سے مجھے اقتدارکے چھن جانے کا خطرہ ہے جبکہ حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی جانب سے یہ اِعلائے کلِمَۃُ الْحَق(حق بات کوبلندکرنا ) تھا ۔ورنہ انہیں اقتداراورتخت سے کیا دلچسپی تھی ،ان کا اقتدارتو مسلمانوں کے دلوں میں تھا اورہے ۔انہیں دوطرفہ اقتدارکی جنگ خارجی کہتے ہوں گے مسلمان تو ایسانہیں کہتے ۔عاشقانِ صحابہ واہل بیت تو یہ سوچ بھی نہیں سکتے ۔

سوال : راستے میں گاڑی کے پارک کرنے یاروک کررکھنے سے راستے بند یا تنگ ہوجاتے ہیں آپ کیا فرماتے ہیں؟

جواب : یہ مسئلہ تو ہے لوگ گاڑی میں بیٹھے ہوتے ہیں اورراستے میں اسے روک دیتے ہیں یا بغیرپارکنگ کے گلیوں میں کھڑی کرکے چلے جاتے ہیں جس سے ٹریفک کے چلنے میں دشواری ہوتی ہے اورلوگ پریشان ہوتے ہیں ۔یوں کرنے والے قانون اورشریعت دونوں اعتبارسے مجرم ہیں ۔یہ حسن معاشرت کے خلاف ہے ۔اسی طرح ہارن بجانے والے بھی توجہ کریں کہ ان کے ہارن سے دوسروں کو تکلیف نہ ہو۔

سوال: محرم الحرام میں ایصال ثواب کے لیےکھچڑابناناہی ضروری ہے یا دیگرکھانے تقسیم کرکے ایصال ثواب کیا جاسکتاہے؟

جواب: جب کسی کھانے کی نسبت ایصال ثواب کے لیے کسی بزرگ سے کردی جائے تو اسے نیازکہاجاتاہے اورنیازکے کھانے کی برکت میں اضافہ ہوجاتاہے اوریہ نیازکرنا شریعت کے مطابق ہوتو کارِ ثواب اورسعادت کی بات ہے ۔امام عالی مقام حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے ایصال ثواب کے لیے کھچڑاہی ضروری نہیں دوسراکھانا بلکہ پانی پلاکر بھی ایصال ثواب کیا جاسکتاہے ۔

سوال: محرم الحرام میں کھچڑابنانے کارواج کیسے شروع ہوا؟

جواب: جب معرکہ کربلاہوگیا تو مقام غادریہ سے لوگ آئے ،یہ اچھے اورعقیدت مندلوگ تھے ،انھوں نے کربلامیں آکر شہدائے کربلاکے لاشوں کی تدفین کی، یہ لوگ اپنے ساتھ مختلف اناج لے کرآئے تھے انھوں نے یہاں کھانا بناکر ایصال ثواب کیا،اسی سے کھچڑے کی نیازکا سلسلہ شروع ہوا۔یہ تاریخی بات ہے اگریہ واقعہ نہ بھی ہو تو ایصال ثواب کےلیے کھچڑاتیارکرنے میں حرج نہیں ۔

سوال:کیا کسی کوکھانا کھلانا ثواب کا کام ہے؟

جواب:جی ہاں! یہ جنت میں لے جانے والاکام ہے ۔امیرغریب ،رشتہ دار،محلہ دارکسی کوبھی کھانا کھلائیں تو ثواب ملے گا۔یہ کام اللہ کی رضا،اچھی نیتوں اورشریعت کے مطابق ہونا چاہئے ۔

سوال : علم دین کے حاصل کرنے کی کیا اہمیت ہے؟

جواب : علم دین ہی انسان کو انسان بناتاہے ۔بزرگوں کا قول ہے کہ ہمارابس چلے تو ہم لوگوں کو علم دین گھول کرپلادیتے ۔علم بہت ہی بڑی چیزہے ۔علم سے بہت فرق پڑتاہے ،اہل علم عام لوگوں سے بہت فضیلت والے ہوتے ہیں ۔ہمارے معاشرے میں بھی سرمایہ داروں کی بنسبت اہل علم کی قدرکی جاتی ہے ان کے احترام میں لوگ کھڑے ہوتے ہیں اورانہیں راستہ دے دیتے ہیں ۔عالم دین کا ہاتھ چوماجاتاہے ان کا ادب کیا جاتاہے ۔خوف خدارکھنے والے لوگ ایساہی کرتے ہیں اوران کی بھی ایک تعداد ہے ۔اللہ پاک ہمیں بھی علماء سے محبت کرنے والابنائے ۔علم دین حاصل کرنے کے کئی ذرائع ہیں ،مدنی چینل دیکھنا ،مدنی مذاکرے میں شرکت کرنا انہیں میں سے ہے ۔مدنی چینل دیکھا کریں ۔حضرت شاہ عبدالحق محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :جس مسلمان میں علم دین حاصل کرنے کا شوق ہوگا اس کا ایمان پر خاتمہ ہوگا۔

سوال: نگاہ نیچی رکھ کر بات کرنا مشکل ہوتاہے بعض اوقات چہرے کی طرف دیکھ کر بھی بات کرنا ضروری ہوتاہے ورنہ بات درست سمجھ نہیں آتی تو نظرنیچی رکھ کربا ت کرنے والے نیک عمل پر عمل کیسے ہوگا ؟

جواب: موقع کی مناسبت سے ہی ہوگا۔ضرورتا چہرے کی طرف دیکھ کربات کرنے میں حرج نہیں بلکہ بعض اوقات ضروری ہوتا ہے۔ کوشش کریں کہ ادھرادھردیکھنے کے بجائے نگا ہ کونیچے رکھیں ۔فضول نگائی اورپریشان نظری یعنی بلاضرورت اِدھراُدھردیکھنا منع ہے۔ اس کا قیامت کے دن حساب ہوگا۔اجنبیہ عورت کے چہرے پر نظرڈال کربات کرنےسےبچنا ضروری ہے ۔

سوال: اِس ہفتے کارِسالہ ” کراماتِ حضرت معروف کرخی “ پڑھنے یاسُننے والوں کوامیراہل سنت دامت برکاتہم العالیہ نے کیا دُعا دی ؟

جواب: یااللہ پاک! جو کوئی 17 صفحات کا رسالہ کراماتِ حضرت معروف کرخی“ پڑھ یا سن لے اُسے سلسلۂ قادریہ کے بزرگانِ دین کے فیضان سے مالا مال فرمااور اُس کی بے حساب بخشش کردے ۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتم النَّبیّن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم۔


 کراچی (محمود عطاری) امیر اہل سنت حضرت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت برکاتہم العالیہ نے فرمایا کہ حضرت عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ عظیم صحابی ہیں، آپ کا وصف ہے کے آپ کو دینی معاملے میں ذرہ برابر بھی کوتاہی برداشت نہیں تھی،آپ دینی احکامات پر مضبوطی سے عمل کرتے،اللہ پاک کی منع کی ہوئی باتوں سے بچتے،نیکی کی دعوت دیتے اور برائی سے منع کیا کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی میں محرم الحرام کی مناسبت سے ہونے والےمدنی مذاکرے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ امیر اہل سنت نے فرمایا کہ دنیا میں آپ کا نام مبارک عمر اور آسمانوں میں فاروق کے نام سے پہچانا جاتا ہے،آسمانی کتاب توریت میں آپ کو حق بات کہنے والا بیان کیا گیا ہے،انجیل میں آپ کا نام کافی ہے اور جنت میں آپ کا نام سراج ہوگا،اعلان نبوت کے چھٹے سال 614عیسوی میں آپ نے اسلام قبول کیا،سرور عالم ﷺ نے آپ کے اسلام قبول کرنے کی دعا فرمائی،آپ کو مرادِ رسول بھی کہتے ہیں۔ امیر اہل سنت نے فرمایا کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے اسلام قبول کرنے سے اسلام کی عزت اور غلبہ میں اضافہ اورمسلمانوں کو حوصلہ ملا،آپ کے اسلام قبول کرنے کے بعد مسلمانوں نے حرم پاک میں اعلانیہ نماز ادا کی،رسول پاک ﷺ نے آپ کو اپنا وزیر فرمایا،اسلام کی تمام اہم منصوبہ بندیوں میں حضرت عمر رسول اللہ ﷺکے خصوصی مشیر رہے،ساری زندرگی حضور جانِ عالم ﷺ کی خدمت میں گزاری، 13سن ہجری بمطابق 634عیسوی یعنی 53سال کی عمر مبارک میں آپ مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ بنے۔24ہجری بمطابق 643عیسوی میں مسجدِ نبوی شریف میں نما زِفجرمیں شہادت کی موت پائی اور حضور جانِ کائنات فخر موجودات ﷺ کے پہلو مبارک میں دفن ہوئے۔ امیر ِاہلِ سنت نے فرمایا کہ حضرت ابو بکر وعمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے محبت کرنے والا برکتوں سے نوازا جاتا ہے،اس کی اولاد کو بھی اس محبت کی برکتیں نصیب ہوتی ہیں،بیماریوں سے حفاظت ہوتی ہے،مشکلات سے نجات ملتی ہے،اللہ پاک ہمیں بھی شیخین کریمین کی محبت نصیب فرمائے۔


15  جولائی 2023ء بمطابق 27 ذو الحجۃ 1444ھ بروز ہفتہ عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے تحت عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا گیا جس میں براہِ راست اور بذریعہ مدنی چینل اسلامی بھائیوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

مدنی مذاکرے کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک اور نعتِ رسولِ مقبول ﷺ سے کیا گیا جس کے بعد عاشقانِ رسول کی جانب سے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے متعلق سوالات کا سلسلہ ہوا جن کے امیرِ اہلِ سنت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے علم و حکمت بھرے جوابات دیئے۔ان سوال و جواب میں سے بعض یہ ہیں:

سوال: کیا بچے اور بچی کو بلوغت کے قریب ،بلوغت کی نشانیاں بتائی جائیں؟

جواب: جی ہاں، جب بچہ بالغ ہونے کے قریب ہو یعنی جب عمر 12 سال ہو جائے تو باپ کو چاہیے کہ اسے بلوغت کی نشانیاں بتائے،یوں ہی بچی کو بلوغت کے قریب اس کی والدہ بالغہ ہونے کی نشانیاں بتائے، اس میں شرم نہ کی جائے۔

سوال: کیا سوتیلے بھائی بہنوں کے ساتھ بھی حُسنِ سلوک کیا جائے؟

جواب: جی ہاں !ہر مسلمان کے ساتھ حُسنِ سلوک ہونا چاہیے، اگر سوتیلے بھائی بہن باپ کی جانب سے ہوں تو باپ کو خوش کرنے کے لئے ا ور والدہ کی طرف سے سوتیلے ہوں تو ان کو راضی کرنے کے لئے ان کے ساتھ حُسنِ سلوک کیا جائے ۔ سوتیلے بھائی بہنوں کے ساتھ تو زیادہ حُسنِ سلوک کیا جائے۔

سوال: ایک مسلمان قرآنِ کریم سے کس طرح محبت کا اِظہار کرے؟

جواب :تلاوتِ قرآن کی جائے، جس نے ناظرہ قرآن نہیں پڑھا تو وہ دُرُست ناظرہ قرآن پڑھنا سیکھے،ممکن ہوتو قرآنِ کریم حفظ کر لے، قرآن ہماری آنکھوں کا نور اور دِل کا سُرور ہے۔ قرآنِ پاک درست سیکھنے کے لئے مدرسۃ المدینہ بالغان قائم ہیں، ان میں شرکت کیجیے۔الحمد للہ تعلیمِ قرآن کو عام کرنے کے لئے دعوتِ اسلامی کی خدمات نمایاں ہیں۔

سوال:کہا جاتا ہے کہ بلّی شیر کی خالہ ہے ،اس کی کیا وجہ ہے؟

جواب: بلّی شیر سے ملتی جلتی صورت رکھتی ہے، شاید اس لئے اسے شیر کی خالہ کہا جاتا ہے۔

سوال : دورانِ مدنی مذاکرہ یومِ تلاوتِ قرآن نام کی کتنی مساجد بنانے کا امیر اہلِ سنَّت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ نے اعلان فرمایا ہے؟

جواب : عیدالاضحی(1444ھ/2023ء) کے موقع پر مَعاذَ اللہ قرآنِ پاک جلانے کا شرم ناک واقعہ ہوا، ہم قرآن سے محبت کرتے ہیں، امیر اہلِ سنَّت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ نے قرآنِ پاک کے 540 رُکوع کی نسبت سے دُنیا بھر میں 540 مَساجد بنام ”فیضانِ قرآن“ بنانے کا اِعلان فرمایا۔

سوال : ”فیضانِ قرآن“ مسجد بنانے یا کسی طرح بھی حصہ لینے والوں کو امیر اہلِ سنَّت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ نے کیا دُعا دی ؟

جواب : دُعائے عطار:یا اللہ پاک جو کوئی ”فیضانِ قرآن مسجد “بنائے یا اس میں حصہ لے اسے جنَّت میں پیارے حبیب صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے ساتھ عالی شان گھر عطا فرما۔

سوال : فیضانِ قرآن مَساجد کب تک مکمل ہو جانی چاہئیں؟

جواب :آئندہ رمضان المبارک(1445ھ،2024ء) کی چاند رات بلکہ اس سے پہلے فیضانِ قرآن مسجد کا اِفتتاح کر لیا جائے تاکہ اُس مسجد میں ماہِ رمضان میں عاشقانِ رسول نمازیں پڑھیں،تلاوتِ قرآن کریں اور اعتکاف کریں۔

سوال :قرآن پاک کی کل کتنی آیات ہیں؟

جواب :ایک مضبوط قول کے مُطابق قرآنِ پاک کی چھ ہزار دو سو چھتیس (6236) آیاتِ مبارکہ ہیں ۔

اِس ہفتے کارِسالہ ”فیضانِ شیخ ابو بکر شبلی رحمۃ اللہ علیہ پڑھنے یاسُننے والوں کوامیراہل سنت دامت برکاتہم العالیہ نے کیا دُعا دی؟

یااللہپاک ! جوئی کوئی 20صفحات کارِسالہ ” فیضانِ شیخ ابو بکر شبلی رحمۃ اللہ علیہ پڑھ یاسُن لے اُسے دُنیا کی محبت سے بچا،اخلاص کے ساتھ نیکیاں کرنے کی توفیق عطافرما اور جنت الفردوس میں بے حساب داخلہ عنایت فرما۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خاتم النَّبیّن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم۔


عید الاضحیٰ کے موقع پر دنیا بھر میں جہاں مسلمان  رب کریم کی عبادت کرتے ہوئے اپنی اپنی قربانی پیش کرنے میں مصروف تھے۔ وہیں فانی دنیا کے ایک حصے میں مسلمانوں کے دلوں کو تڑپانے اور مالک کائنات کی نافرمانی کرنے کے لئے قرآن پاک کے نسخے کی سخت بے حُرمتی کی گئی اور اسے نذر آتش کیا گیا جس کے بعد دنیا بھر کے مسلمان سراپا احتجاج ہوئے اور اپنے اپنے انداز میں اس بُرے فعل کی مذمّت کرتے ہوئے اپنے جذبات کا اظہار کررہے ہیں۔

دنیا بھر میں دینِ اسلام کی تعلیمات کو عام کرنے والی عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی بھی اپنی رعایت و مقصد کو برقرار رکھتے ہوئے پُر امن انداز میں اس فعل کی مذمت کررہی ہے جس کی ایک کڑی 14 جولائی 2023ء کو دیکھنے میں آئی جب امیر اہلسنت دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ کی ترغیب پر دنیا بھرمیں عاشقانِ رسول نے ”یومِ تلاوت قرآن“ منایا اور قرآن پاک کی تلاوت کی۔

اسی طرح 15 جولائی 2023ء کی شب عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی سے براہِ راست (Live) ہونے والے ہفتہ وار مدنی مذاکرے میں اس درد ناک، شرمناک، کرب ناک اور غمناک واقعے کی مذمت کرنے اور عملی طور پر ردِّ عمل دینے کے لئے بانیٔ دعوتِ اسلامی شیخِ طریقت امیر اہلسنت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے قرآنِ پاک کے 540 رکوع کی نسبت سے دنیا بھر میں 540 مساجد بنام ”فیضان قرآن“ بنانے کا اعلان کیا اور تمام عاشقان رسول کو اس نیکی کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ ملانے کی ترغیب دلائی ۔

ترغیب دلاتے ہوئے امیر اہل سنت کا کہنا تھا کہ عاشقان قرآن کہاں نہیں ہیں،ہم ہر مخالفت کا جواب دینی کام سے دیں گے ، جو مسجد بنائے گا،اللہ پاک اس کیلئے جنت میں گھر بنائے گا،یعنی جو مسجد بنائے یا اس میں حصہ لے یہ ثواب اس کے لئے ہوگا جس کا اخلاص زیادہ ہو گا اللہ پاک کی رحمت سے اس کو ثواب بھی اتنا ہی زیاد ملے گا،اگر پوری مسجد نہیں بناسکتے تو آپ حصہ لے لیں،اللہ پاک کی رحمت سے امید ہے کیا معلوم آپ کا دیا ہوا ایک روپیہ ایک کروڑ سے بڑھ جائے،لہذا سب کو مل کر کوشش کرنا ہے،میری درخواست ہے مخیر حضرات آگے آئیں اور سرکار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سمیت اپنے والدین کے ایصال ثواب کیلئے مساجد تعمیر کروائیں،امیر اہلسنت نے دعا کی کہ یا اللہ جو بھی فیضان قرآن مسجد بنائے یا اس میں حصہ لے اس کو جنت میں اپنے پیارے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے پڑوس میں عالیشان مکان عطا فرما۔آمین

ترغیب دلاتے ہی دنیا بھر سے مسجد بنانے کے لئے عاشقانِ رسول کے پیغامات آنا شروع ہوگئے۔ صرف شہر داتا علی ہجویری رحمۃُ اللہِ علیہ لاہور میں ہی رکن شوریٰ حاجی یعفور رضا عطاری نے 500 مساجد بنانے کے لئےاپنی نیت کا اظہار کرتے ہوئے اپنے لئے ہدف مقرر کرلیا۔پیغات اور نیتوں کا سلسلے مزید بھی جاری ہے۔ تمام عاشقان رسول سے درخواست ہے کہ آپ بھی قرآن پاک سے محبت کا اظہار کرتے ہوئے اس نیکی کے کا موں میں بڑھ چڑھ کر تعاون کریں۔


عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے زیر اہتمام آج رات مؤرخہ 15 جولائی 2023ء بروز ہفتہ عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی سے براہِ راست (Live)مدنی چینل پر ہفتہ وار مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا جائیگا۔

مدنی مذاکرے میں شیخِ طریقت امیر اہلسنت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ شرعی و معاشرتی مسائل پر گفتگو کرنے کے ساتھ ساتھ عاشقانِ رسول کی جانب سے ہونے والے سوالات کے جوابات ارشاد فرمائیں گے۔

آج رات ہونے والے مدنی مذاکرے کی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں تلاوت قرآنِ پاک کی کارکردگی بیان کی جائے گی اور ساتھ ساتھ امیر اہلسنت دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ اہم اعلان بھی فرمائیں گے۔

تمام عاشقان رسول سے اس علمی و فکری نشست میں شرکت کرنے کی درخواست ہے۔


توکل ہر مسلمان کیلئے ضروری ہے، جتناسوچتے رہیں گے اتنا ہی پریشانی بڑھے گی، امیر اہل سنت

اللہ نے روزی اپنے ذمہ کرم پر لی ہے،تو ہم معاشی فکروں میں خود کو کیوں خوامخواہ گھلا رہے ہیں

ہم حرص و لالچ میں مبتلا ہیں ،رب نے مغفرت اپنے ذمہ نہیں لی جس کی ہمیں کوئی پرواہ نہیں ہے

سہولتیں کبھی بھی پوری نہیں ہوتی، بزرگان دین کی سیرت کا مطالعہ کریں ، مدنی مذاکرے میں گفتگو

کراچی(رپورٹ:محمود عطاری) امیر اہل سنت حضرت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت برکاتہم العالیہ نےکہا ہے کہ توکل ہر مسلمان کیلئے ضروری ہے، معاشی پریشانی کا رونا رونے سے پریشانی دور نہیں ہوتی بلکہ اس کا بوجھ بڑھتا ہے،جتناسوچتے رہیں گے اتنا ہی پریشانی بڑھے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ مدنی مذاکرے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

امیر اہل سنت نے کہا کہ جس طرح کوئی شخص یہ سوچتا رہے کہ وہ غصے والا ہے اس کا غصہ تیز ہے تو وہ غصے والا ہی بنا رہے گا اور اگر وہ یہ سوچتا ہے کہ اس کو غصہ کم آتا ہے تو بہتری ہوگی،غصہ تو سب کو آتا ہے مگر اس کو کنٹرول کرنے کی کوشش کریں،آپ کو دوجہان کی فکر ہے دوجہان کو پالنے والے اللہ پاک نے روزی اپنے ذمہ کرم پر لی ہوئی ہے،تو آپ اپنے آپکو معاشی فکروں میں خوامخواہ گھلا رہے ہیں،رب دینے والا ہے،جب تک اس نے زندہ رکھنا مقدر فرمایا تو روزی بھی وہ عطا فرمائے گا، یاد رکھیں روزی اللہ پاک نے اپنے ذمہ کرم پر لی ہوئی ہے اور انسان اس کیلئے مارا مارا پھر رہا ہے اور مغفرت اس نے اپنے ذمہ نہیں لی جس کی ہمیں پرواہ نہیں ۔

امیر اہل سنت نے کہا کہ اللہ پاک کا نام رزاق ہے وہ رازق ہے اور روزی دے بھی رہا ہے ،سہولتیں کبھی بھی پوری نہیں ہوتی، پیارے آقا ﷺ کے توکل کی شان ہے کہ دن میں ایک بار کھانا تناول فرماتے اور دوسرے دن کیلئے بچاتے نہیں تھے کہ جس رب نے آج کھلایا ہے وہ کل بھی کھلائے گا۔ہم حرص لالچ اور نجانے کیا کیا لے کر بیٹھے ہوئے ہیں،ہمیں تو آسائشیں چاہئے،مکان ایسا تو گاڑیاں ایسی ہوں،بزرگان دین کی سیرت کا مطالعہ کریں وہ تو نمک سے روٹی کھاتے تھے،کئی کئی دن نہ کھاتے اور کئی کئی دن نہ سوتے تو ان کا گزارا ہوجاتا تھا،خیر اس میں ان کی کرامات بھی شامل ہے، اگر ہم سادہ غذا پر آجائیں تو کام چل جائے گا،ہمیں جنت چاہئے، اگر جنت کی طلب ہوگی تودنیاکی آسائشوں کی طلب میں کمی ہوگی۔


کمزور پر غصہ آئے تو اس کا اظہار کرتے ہیں ،طاقتور پر آئے تو ا س سے بچنے کی کوشش  کرتے ہیں

بچوں کو بات بات پر جھاڑنے سے بچوں کے دل میں والدکیلئے نفر ت پیدا ہوسکتی ہے، امیر اہلسنت

اللہ پاک کی گرفت شدید ہے اگر وہ پکڑ فرمالے تو کوئی نہیں چھڑا پائے گا،مدنی مذاکرے میں گفتگو

کراچی(رپورٹ : محمود عطاری) امیر اہل سنت حضرت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت برکاتہم العالیہ نے کہا ہے کہ بسا اوقات کچھ وجوہات کی وجہ سے انسان میں چڑ چڑا پن اورغصہ آجاتا ہے جس سے کسی کو جھاڑنے کو جی چاہتا ہے تو یہ اسےشیطان ورغلاتا ہے ،نفس طعنے دیتا ہے کہ تو بزدل اور ڈرپوک ہے ،شرافت کا زمانہ نہیں ،لوگ تجھے کھاجائیں گے ،بیچ ڈالیں گے ،اس طرح نفس وشیطان غصہ دلاتے ہیں اور پھر انسان وہ کچھ کرجاتا ہے جو اسے نہیں کرنا چاہئے ، یاد رکھیں جس کا غصہ کسی گناہ کے بعد ہی ٹھنڈا ہو تو اس کیلئے جہنم کا ایک مخصوص دروازہ ہے اس سے گزر کر وہ جہنم میں داخل کیا جائے گا ،یہ سوچ کر اپنے اندر اللہ پاک کا خوف پیدا کریں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی میں مدنی مذاکرے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

امیر اہل سنت نے کہا کہ عام طور پر کسی کمزور پر غصہ آئے تو اس کا اظہار کیا جاتا ہے اور اگر کسی طاقتور پر غصہ آجائے تو اس پر اظہار نہیں بلکہ سر سر کہہ کر ا س کے شر سے بچنے کی کوشش کی جاتی ہے ،بعض غصیلے ایسے ہوتے ہیں کہ انہیں سمجھایا جائے تو مان لیتے ہیں مگر غصہ کے وقت وہ آپے سے باہر ہوجاتے ہیں۔

امیر اہل سنت نے کہا کہ بچوں کو بات بات پر جھاڑنے سے بچوں کے دل میں والدکیلئے نفر ت پیدا ہوسکتی ہے اور آگے چل کر دیکھا جاتا ہے۔ اسی طرح کے بچے والدین کو چھوڑ دیتے ہیں ،گھر سے نکال دیتے ہیں ،ایسے لوگ یہ کہتے سنائی دیتے ہیں کہ ہمیں ماں باپ کا پیار نہیں ملا ، غصیلے لوگوں کے ساتھ ایسا ہوتا ہے کہ ان کے بچوں کے دل میں بغاوت پیدا ہوجاتی ہے جب یہ بچے چھوٹے ہوتے ہیں تو کچھ نہیں بگاڑ پاتے مگر بڑے ہو کر سامنے کھڑے ہوجاتے ہیں ،اولاد کو ایسا نہیں کرنا چاہئے ،اگر کسی کے والدین نے ظلم کیا ہے تو بالغ ہونے کے بعد سب سے پہلے اولاد اپنے والدین کو معاف کردے ،والدین کے اتنے احسانات ہیں کہ جن سے سبکدوش نہیں ہوسکتے ۔

امیر اہل سنت نے کہا کہ اللہ پاک کی گرفت بہت شدید ہے اگر وہ پکڑ فرمالے تو کوئی نہیں چھڑا پائے گا ۔مال ، اسلحہ کچھ کام نہ آئے گا ،اللہ پاک ہمیں اپنی پکڑ سے محفوظ رکھے ،والدین احتیاط کریں ،بلاضرورت غصہ نہ کریں ،غصہ آجائے تو پی جائیں ،بات بات پر جھاڑنا ،ڈانٹنا یہ اولاد کو باغی بنادے گا ،والدین نے جہاں جہاں اللہ پاک کی حدود توڑی وہ گنہگار ہیں ،نابالغی میں معاف نہیں ہوگا اولاد بالغ ہو کر معاف کرسکتی ہے ،جن کے والدین انتقال کرگئے ہیں تو اللہ پاک ان کی مغفرت فرمائے ان کے تمام گناہ معاف فرمادے ۔


عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے زیر اہتمام آج رات مؤرخہ 8 جولائی 2023ء بروز ہفتہ عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی سے براہِ راست (Live)مدنی چینل پر ہفتہ وار مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا جائیگا۔

مدنی مذاکرے میں شیخِ طریقت امیر اہلسنت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ شرعی و معاشرتی مسائل پر گفتگو کرنے کے ساتھ ساتھ عاشقانِ رسول کی جانب سے ہونے والے سوالات کے جوابات ارشاد فرمائیں گے۔

تمام عاشقان رسول سے اس علمی و فکری نشست میں شرکت کرنے کی درخواست ہے۔


علمِ دین سکھانےاور لوگوں کی دینی، اخلاقی و تنظیمی تربیت کرنے والی عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے تحت 28ذیقعدۃالحرام 1444ھ بمطابق 17 جون 2023ء بروز ہفتہ کی شب عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا گیا۔

معمول کے مطابق تلاوتِ قراٰن و نعتِ رسولِ مقبول صلی اللہ علیہ و سلم کے بعد ملک و بیرونِ ملک کے عاشقانِ رسول کی جانب سے امیرِ اہلِ سنت حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطار قادری ضیائی دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ سے مختلف سولات ہوئے جن کے آپ دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے علم و حکمت بھرے جوابات ارشاد فرمائے۔ان میں سے بعض درج ذیل ہیں:

سوال: بندہ اپنے نفس کو کیسے پہچانے؟

جواب:حضرت یحییٰ معاذرازی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:جس نے اپنے نفس کو پہچانا اس نے اپنے ربّ کو پہچانا۔نفس کو پہچاننے سے مرادیہ ہے کہ اپنی ذات میں پائی جانے والی کمی، کوتاہی اور زندگی گزارنے میں چیزوں میں محتاج رہنے پر نظرکرے ، اس کے برعکس اللہ پاک ان تمام خامیوں، کمزوریوں ،کمی ،کوتاہی سے پاک ہے اورکسی کا محتاج نہیں بلکہ سب اس کے رحم وکرم کے محتاج ہیں ۔بس یہ غورکرکے اپنی کمزوری وکوتاہی اور اپنی محتاجی پر نظررکھےاوریوں اپنے نفس کو پہچانے کہ مَیں تو کچھ بھی نہیں ہوں،بہت کمزور اور ناتواں ہوں مگرمیراربّ قادرِمطلق ہے ۔

سوال:اتنا زیادہ سوچنا کہ جس سے دماغ پر بوجھ پڑے،ا س سے کیسے بچا جائے؟

جواب:جب زیادہ سوچ بِچار اور پریشان کن خیالات کا سلسلہ ہوتاہے جس میں منفی(Negative)سوچیں آتی ہیں اوربندے پرحاوی ہوجاتی ہیں تو بندہ کسی معاملے کےبُرے نتیجے کے بارے میں سوچنے لگتاہے۔حالانکہ اس کے سامنے وہ نتیجہ ہوتا نہیں۔جب بندہ اپنی سوچوں کو قابونہیں کرتاتو وہ ذہنی مریض بھی بن سکتاہے ۔کھوٹی کھوٹی سوچیں بندے کوڈبودیتی ہیں ۔اس لئے اچھی باتیں سوچنی چاہئیں۔منفی(Negative) نہ سوچیں ،اللہ پاک کی رحمت پرنظررکھیں ، منفی سوچوں کو اچھی سوچوں میں بدل دیں ،منفی سوچوں سے توجہ ہٹائیں ،مدینہ شریف کی یادوں میں مگن ہوجائیں۔کبھی تصورمیں طواف کریں تو کبھی بارگاہِ رسالت میں حاضری کا تصورکریں ۔اس طرح اچھی اچھی سوچیں لائیں تو اس کے نتائج بھی اچھے ہوں گے۔جب منفی سوچیں آئیں تو اچھے اورنیکی کے کاموں میں مصروف ہوجائیں۔کلمہ شریف، درودِپاک اور دیگر اذکار میں مصروف ہوجائیں، اس سے پاکیزگی حاصل ہوگی، دل بھی صاف ہوگااور مدینہ مدینہ ہوجائے گا۔اِنْ شاۤءَ اللہُ الکریم

سوال: دعوتِ اسلامی کے" رابطہ برائے ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ "کے بارے میں امیرِاہلِ سنت دامت برکاتہم العالیہ نے کیا ارشاد فرمایا؟

جواب : اَلْحَمْدُللہ !یہ شعبہ بھی کافی آگےبڑھ رہا ہے، یہاں تک کہ لاری اڈّوں وغیرہ پر جائے نمازبھی بن رہی ہیں ،اللہ پاک برکت دے ،خوشی ہوئی ۔

سوال: حاجی حج کرنے کے لئے حرمینِ طیبین کے لئے روانہ ہوچکے ہیں ، جواس سال نہیں جا سکے، ان کی کیاکیفیت ہونی چاہیئے ؟

جواب: بس حسرت آتی ہے،اللہ پاک ہمیں بھی پہنچادے ۔جس کو حسرت ہو،دل میں افسوس کی کیفیت ہوکہ کاش!!! میں بھی حج کے لئے جاتاتو یہ بھی ثواب کاکام ہے ۔یہ اچھی سوچیں اورخیالات ہیں اورہونے بھی چاہئیں ۔اللہ پاک نصیب فرمائے ۔

سوال: اِس ہفتے کارِسالہ ” امیر اہلسنت کے 150 ارشادات “ پڑھنے یاسُننے والوں کوجانشینِ امیراہل سنت مدظلہ العالی نے کیا دُعا دی ؟

جواب: یاربَّ المصطفٰے! جو کوئی 16 صفحات کا رسالہ ”امیر اہلسنت کے 150 ارشادات“ پڑھ یا سُن لے، اُسے امیر اہلسنت کے صدقےنیکی کی راہ پر چلا اور دِین و دنیا کی خوب برکتیں عطا فرما۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتم النَّبیّن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم۔ 

ماہِ ذو الحجہ کی آمد آمد ہے، دنیا بھر سے حاجیوں کا قافلہ جوق در جوق مکۃ المکرمہ زادھَا اللہُ شرفاً وَّ تعظیماً پہنچ رہا ہے جبکہ دیگر ممالک میں مسلمان سنتِ ابراہیمی کو ادا کرنے کے لئے قربانی کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔دینِ اسلام میں یہ دونوں ایسی عبادت ہیں جنہیں ماہِ ذو الحجہ کے مخصوص دنوں کے علاوہ سال کے کسی اور دن ادا نہیں کیاجاسکتا ہے۔ ان عبادات کو ادا کرنے والے بالخصوص اور بالعموم ہر مسلمان کو ان کے تمام مسائل شرعیہ کا علم ہونا ضروری ہے۔

حج و قربانی کے مسائل اور دیگر Topic سے متعلق عاشقان رسول کو رہنمائی فراہم کرنے کے لئے 19 جون 2023ء بروز پیر سے 10 ذوالحجہ تک روزانہ رات تقریباً 9:45 بجے عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی سے براہِ راست (Live) مدنی چینل پر مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا جائے گا۔مدنی مذاکرے میں شیخ طریقت امیر اہلسنت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ حج و قربانی کے مسائل کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے عاشقان رسول کی جانب سے ہونے والے سوالات کے جوابات ارشادفرمائیں گے۔

علم دین کے سمندر سے موتیوں کو اپنے دامن میں سمیٹنے کے لئے عاشقان رسول سے ان مدنی مذاکروں میں شرکت کی درخواست ہے۔ 


21 ذیقعدہ 1444ھ بمطابق 10 جون 2023ء بروز ہفتہ کی شب عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں علمِ دین سے بھرپور مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا گیا جس میں کثیر عاشقانِ رسول کی براہِ راست اور بذریعہ مدنی چینل شرکت رہی۔

معمول کے مطابق مدنی مذاکرے کا آغاز تلاوتِ قراٰن اور نعت شریف سے کرنے کے بعد سوال و جواب کا سلسلہ ہوا جس میں شیخ طریقت، امیرِ اہلِ سنت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہنے عاشقانِ رسول کی جانب سے ہونے والے سوالات کے علم و حکمت بھرے جوابات ارشاد فرمائے۔

ان سوال و جواب میں سے بعض درج ذیل ہیں:

سوال: بعض لو گ ٹینکی میں پانی بھرنے کے لئے موٹرچلا کربھول جاتے ہیں اورٹینکی بھرنے کے بعد پانی ضائع ہوتارہتاہے ۔وہ پانی کسی کے گھر یا گلی میں جمع ہوتاہے ،گلی میں پانی بہنے سے گزرنے والوں کو تکلیف ہوتی ہے ۔ آپ اس بارے میں کیا فرماتے ہیں ؟

جواب:ہر کام میں اعتدال ہونا چاہئے۔اس طرح کی شکایت ہے کہ پانی چھت سے گرتارہتاہے ،یہ نہیں ہونا چاہیئے۔ بغیر ضرورت جان بوجھ کر پانی ضائع کرنا گنا ہ ہے ۔اپنا ایک معیارمقررکرلیں،مثلاً معلوم ہے کہ ٹینکی ایک گھنٹے میں بھر جاتی ہے تو اُتنی دیر موٹر چلائی جائے، جب وقت ہوجائے تو پانی کے چھلکنے کا انتظار نہ کریں اور موٹر بند کردیں۔اس سے پانی ضائع ہونے اور دیگر بہت ساری خرابیوں سے بچت ہوگی اور اس میں موٹرکی بھی بچت ہے۔ہرچیز کی لمٹ ہوتی ہے ۔موٹرزیادہ چلے گی تو اس کا لائف ٹائم کم ہوجائے گا۔موٹر چلانے میں احتیاط کرنے سے بجلی کی بھی بچت ہوگی اوربل بھی کم آئے گا۔موٹرچلاکرجان بوجھ کر بند نہ کرنا بھی غفلت میں شامل ہے۔اللہ پاک ہمیں اس طرح کی غفلتوں سے بچائےاور اللہ ورسول کے احکامات پرچلنے کی توفیق عطافرمائے ۔

توجہ فرمائیں:بجلی استعمال کرنے سے متعلق امیرِ اہلِ سنت حضرت علامہ مولانامحمدالیاس عطارقادِری دامت برکاتہم العالیہ کا بہت ہی معلوماتی رسالہ"بجلی اِستعمال کرنے کے مدنی پھول" خود بھی پڑھئے،گھر کے تمام افراد کو بھی پڑھنے اور اس کے مطابق عمل کرنے کا ذہن دیجئے۔

سوال: مصیبت کیوں آتی ہے ؟

جواب:مصیبت کے ذریعے اللہ پاک اپنے بندوں کوآزماتاہے ۔ گنہگاروں کے گناہ مٹاتاہے ،نیک لوگوں کے درجات بلندہوتے ہیں ۔ مصیبت کسی نہ کسی حوالے سے فائدہ پہنچاتی ہے ۔بندے کو لگام رہتی ہے ۔مصیبت آئے گی تو اللہ پاک کی یادآتی ہے ،غفلت دورہوتی ہے ۔یہ اللہ پاک کی مصلحت ومشیّت ہے ،اس لئے مصیبت پر صبرکیا جائے ۔اس سے اجرملے گا ۔بے صبری سے مصیبت دورنہیں ہوتی بلکہ آتاہواثواب بھی ضائع ہوجاتاہے ۔

سوال: پہلوان کون ہے ؟

جواب:پہلوان وہ نہیں جو دوسرے کوپچھاڑدے بلکہ پہلوان وہ ہے جو غُصّہ کنٹرول کرے۔بعض اوقات ایک شخص حُسنِ اخلاق کا پیکر معلوم ہوتاہے لیکن اگر کبھی اس کی طبیعت/مزاج کے خلاف کوئی کام ہوجائے،کوئی بے عزتی کردے تو جیسے ہی اُسے غُصّہ آتاہےتو اس کے حُسنِ اخلاق کی ساری عمارت زمین بوس ہوجاتی ہے۔مکتبۃ المدینہ کی کتاب”حُسنِ اخلاق“ میں جو لکھاہے،کاش! وہ ہمارے کردارمیں آجائے ۔ہم لوگوں کے سامنے توحُسنِ اخلاق کے پیکربنتے ہیں ،بچھ بچھ جاتے ہیں اور جب گھرمیں جاتے ہیں تو ببرشیرکی طرح دھاڑتے ہیں ۔عوام کودکھانے کے لئے اخلاق کچھ اورگھرمیں کچھ اور ۔ہاتھی کے دانت کھانے کے اور، دکھانے کے اور ۔گھروالوں ،ماں باپ ،بچوں کی امی اوربچوں کے ساتھ بھی حُسنِ اخلاق سے پیش آنا چاہیئے ۔اللہ کرے کہ ہم دورنگی چھوڑکر ایک رنگی اختیارکریں(یعنی ہماراظاہر و باطن ایک ہو جائے،ہماری گفتار اور ہمارا کردار ایک ہو جائے) ۔ہمارااخلاق اندرباہرہرجگہ اچھا ہو۔یوں واقعی ہم بااخلاق ہوجائیں ۔

سوال: سب سے زیادہ مُوذی یعنی نقصان دینے والاکون ہے ؟

جواب: نفسِ امَّارہ مُوذی یعنی نقصان دینے والاہے ۔جونفس برائیوں پر اُبھارتاہے وہ نفسِ اَمّارہ کہلاتاہے ۔نفسِ امّارہ کو ہرادیاجائے،اسے ماردیا جائے تَوتُومردکا بچہ ہے ۔

سوال: ہاتھ ملانے کا درست طریقہ کیا ہے؟

جواب: سُنّت یہ ہے کہ دونوں ہاتھوں کو اس طرح ملایا جائے کہ ہتھیلی سے ہتھیلی ملے اوردرمیان میں کوئی چیز نہ ہو ۔اس پر خود بھی عمل کریں اوردوسروں کو بھی عمل کی ترغیب دلائیں ۔

سوال:پروفیشنل افراد کا کا م زیادہ ہوتاہے، اس لئے ان کی فیملی لائف متاثرہوتی ہے ۔گھروالوں کو کم وقت دے پاتے ہیں اس کاکیاحل ہے ؟

جواب:سارامسئلہ حرص کا ہے ۔کھانااتناہی ہے جتنا پیٹ ہے اورپہننااتناہی ہے جتنا بدن ہے ۔باقی چھوڑکے ہی مرنا ہے ۔بندے کو چاہیئے کہ وہ کام کا اپنا ٹائم ٹیبل بنائے ۔جوسمجھدارہوتے ہیں وہ بناتے بھی ہیں مثلاًاتنے گھنٹے کام کرنا ہے اس کے بعد کام نہیں کرنا۔ اپنے آپ کو منظم(Manage)تو کرنا پڑے گا۔دماغ کے لئے آرام کی ضرورت ہے ۔اسے آرام نہیں ملے گا تو یہ کام کیسے کرےگا۔ورنہ ڈاکٹرکے پاس جانا پڑے گا۔اپنی حرص کوختم کرنا چاہیئے ۔اس طرح بندہ سوچے کہ جن لوگوں کے پاس مال تھاوہ اب کہاں ہیں ،دنیاسے چلے گئے ۔قارون جو بہت زیادہ مالدارتھا وہ بھی اپنے خزانے سمیت زمین میں دھنسادیا گیا۔ کام آ نے والاخزانہ تو نیکیاں ہیں ۔مال بھی کام آتاہے بس اللہ پاک اپنامحتاج رکھے دنیاکی محتاجی سے بچائے ۔بندہ ضرورت کے مطابق کمائے۔پیسہ پیسہ کرتارہے گا تو کہیں کا نہیں رہے گا اورایساکرنے والے لوگ کہیں کے نہیں رہتے ۔ٹینشن سے کئی لوگوں کی جانیں چلی جاتی ہیں ۔

سوال:کیا ہمیں ایک ہی ڈاکٹرسے علاج کروانا چاہئے ؟

جواب : جی ہاں ! اس کے بارے میں، میں کہتارہتاہوں ،کیونکہ ایک ڈاکٹرآپ کی طبیعت سے واقف ہوجائے گا اوراس کے مطابق آپ کا علاج کرے گا یوں دوائیوں کے نقصان سے بچت کی بھی صورت ہوگی،ورنہ نئے نئے ڈاکٹرزکے پاس جائیں گے تو وہ آپ پرتجربے کرتے رہیں گے اوردوائی(Medicine) سے مضر اثرات(Side Effects) بھی ہوسکتے ہیں ۔

سوال:مُتَفَقٌّ عَلَیْہ کون سی حدیث ہوتی ہے ؟

جواب:وہ حدیثِ پاک جو امام بخاری اورامام مسلم(رحمۃ اللہ علیہم اجمعین) دونوں نے روایت کی ہو۔

سوال: ماہِ ذُوالْحَج کے کیافضائل ہیں ؟

جواب:ماہِ ذُوالْحَج کے کئی فضائل ہیں :اس کے پہلے10 دنوں سے زیادہ کسی دن کا نیک عمل اللہ پاک کومحبوب نہیں۔اس کے ہردن کا روزہ 1 سال کے روزوں اورہررات کا قیام شبِ قَدرکے برابرہے ۔9 ذُوالْحَج (یوم عرفہ)کا روزہ 1 سال قبل اور 1 سال کے بعد کے گناہ مٹادیتاہے نیز یہ ہزار روزوں کے برابرہے ،البتہ حج کرنے والے پرجوعرفات میں ہوتاہے اسے 9 ذُوالْحَج کا روزہ رکھنامکروہ ہے ۔(فیضان سنت جلد1ص565تا567)

سوال:اِس ہفتے کارِسالہ ” نمازِ فجر کے فضائل “ پڑھنے یاسُننے والوں کوامیرِاہلِ سنت دامت برکاتہم العالیہ نے کیا دُعا دی ؟

جواب: یاربَّ المصطفٰے! جو کوئی 17 صفحات کا رسالہ ”نمازِ فجر کے فضائل“ پڑھ یا سُن لے، اُسے ہمیشہ نمازِ فجر باجماعت پڑھنے کی توفیق عطا فرمااور اُسے بے حساب بخش دے۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتم النَّبیّن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم۔

قراٰن و حدیث میں علمِ دین حاصل کرنے کے بےشمار فضائل موجود ہیں نیز صحابۂ کرام علیہم الرضوان اور بزرگانِ دین رحمہم اللہ المبین کا یہ معمول تھا کہ وہ ہر وقت علمِ دین حاصل کرنے کی تلاش میں لگے رہتے تھے۔

علمِ دین کی جستجو کو برقرار رکھتے ہوئے آج 27 مئی 2023ء بروز ہفتہ عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا جائے گاجس میں کراچی کے کثیر عاشقانِ رسول براہِ راست اور پاکستان کے دیگر شہروں سمیت بیرونِ ملک کے اسلامی بھائی بذریعہ مدنی چینل شریک ہوں گے۔

مدنی مذاکرے کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق تقریباً 9:30 بجے تلاوتِ قراٰنِ پاک سےکیا جائے گا اور نعت خواں اسلامی بھائی حضور صلی اللہ علیہ و سلم کی بارگاہ میں نذرانۂ عقیدت پیش کریں گے۔

اس کےبعد امیرِ اہلِ سنت حضرت علامہ محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہعاشقانِ رسول کی جانب سے ہونے والے مختلف سوالات کے علم و حکمت بھرے جوابات ارشاد فرمائیں گے۔

تمام عاشقانِ رسول وقت کی پابندی کے ساتھ اس مدنی مذاکرے میں براہِ راست یا بذریعہ مدنی چینل شرکت کرکے اپنے لئے علمِ دین کا خزانہ حاصل کریں۔